بوسٹن میراتھن میں پاکستانی رنرز نے شلوار قمیض میں تیز ترین وقت کے ساتھ عالمی ریکارڈ قائم کر دیا


دنیا کی قدیم ترین بوسٹن میراتھن میں دو پاکستانی رنرز، فیصل شافی اور دانش الٰہی نے ایک منفرد عالمی ریکارڈ قائم کر کے تاریخ رقم کر دی: روایتی شلوار قمیض میں ملبوس ریس کو تیز ترین وقت میں مکمل کیا۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے ان دونوں ایتھلیٹس نے میراتھن تین گھنٹے اور چھبیس منٹ میں مکمل کی، جو کہ پہلی بار ہے کہ کسی رنر نے پاکستان کے ڈھیلے ڈھالے قومی لباس میں ملبوس 26.2 میل کی ریس چار گھنٹے سے کم وقت میں مکمل کی ہو۔

شافی اور الٰہی نے ایک ساتھ ریس شروع کی اور ختم کی، اور کہا کہ ان کی یہ کامیابی ان کے ملک کے لیے ایک خراج تحسین ہے۔

الٰہی نے جیو نیوز کو ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا، “یہ ریکارڈ پورے پاکستان کے لیے وقف ہے۔ بوسٹن جیسی تاریخی ریس میں ریکارڈ بنانا واقعی یادگار ہے۔”

شافی نے مزید کہا، “ہم نے یہ پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کے لیے کیا، اور ہم وطن واپس جا کر اس فتح کا جشن منائیں گے۔”

بوسٹن میراتھن، جو پہلی بار 1897 میں منعقد ہوئی تھی، عالمی سطح پر طویل فاصلے کی دوڑ کے سب سے معتبر ایونٹس میں سے ایک ہے۔ پاکستانی جوڑی کے مخصوص لباس اور ہم آہنگ انداز نے توجہ مبذول کرائی، جس میں ایتھلیٹک برداشت کے ساتھ ثقافتی فخر کا اظہار کیا گیا۔

دنیا کی بڑی میراتھن میں روایتی لباس کے لیے کوئی باضابطہ زمرہ موجود نہیں ہے تاہم گنیز ورلڈ ریکارڈ نے اسے ایک عالمی ریکارڈ کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

اس جوڑی کے کارنامے کو بڑے پیمانے پر بے مثال تسلیم کیا گیا ہے۔ ساتھی رنرز نے ان کی کارکردگی کو سراہا، جس میں کھیل کے جذبے کے ساتھ قومی شناخت کا امتزاج تھا۔

پاکستان واپسی پر، رنرز اپنے حامیوں کے ساتھ اپنی اس سنگ میل کو بانٹنے کے لیے تقریبات منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں