پاکستانی پارلیمانی وفد برسلز میں: بھارت کی غلط معلومات کا مقابلہ اور کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کا موقف


پاکستان کا ایک اعلیٰ سطح کا پارلیمانی وفد، جس کی قیادت سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کر رہے ہیں، نے واشنگٹن، نیویارک اور لندن کے کامیاب دوروں کے بعد یورپی یونین کے دارالحکومت برسلز پہنچ گیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ تنازع کے بعد پھیلائے گئے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا جا سکے۔

ایک نیوز ریلیز کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف کے ذریعہ مقرر کردہ وفد کے دورے کا مقصد بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے مسئلے کے حل کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

برسلز پہنچنے پر، وفد کا یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی اور پاکستانی سفارت خانے کے افسران نے گرمجوشی سے استقبال کیا۔

وفد برسلز کے دورے کے دوران یورپی یونین اور بیلجیئم کے سینئر حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔

پارلیمانی وفد بھارت کی جارحیت اور پاک-بھارت تنازع کے حوالے سے “بھارتی غلط معلومات کی مہم” کا مؤثر جواب دے گا۔

پارلیمانی وفد یورپی حکام کو بھارت کے پاکستان مخالف عزائم اور جارحانہ اقدامات سے آگاہ کرے گا۔ یورپی حکام کے ساتھ، پارلیمانی وفد برسلز میں معروف یورپی تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں سے بھی ملاقات کرے گا۔

وفد کے دیگر ارکان میں وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک؛ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی ہم آہنگی کی چیئرپرسن اور سابق وزیر اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان؛ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر؛ سابق وزیر تجارت، دفاع اور امور خارجہ انجینئر خرم دستگیر خان؛ سینٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی رہنما اور سابق وزیر بحری امور سینیٹر سید فیصل علی سبزواری شامل ہیں۔



اپنا تبصرہ لکھیں