پاکستانی آٹو مینوفیکچررز 200 میں سے صرف 18 عالمی حفاظتی معیارات کی تعمیل کرتے ہیں: قومی اسمبلی کی کمیٹی میں انکشاف


پاکستانی آٹو مینوفیکچررز 200 عالمی حفاظتی معیارات میں سے صرف 18 کی تعمیل کرتے ہیں، اور 182 کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہیں، اس کے باوجود کہ گاڑیوں کی قیمتیں بین الاقوامی سطح سے زیادہ ہیں، یہ بات قومی اسمبلی کی صنعت و پیداوار کی قائمہ کمیٹی کے ایک اجلاس میں حکام نے ظاہر کی۔

کمیٹی کے اراکین نے غیر محفوظ گاڑیوں کی پیداوار پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور عالمی حفاظتی معیارات کو نظر انداز کرنے والی کمپنیوں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا، یہ خبر دی گئی۔

کمیٹی کے چیئرمین، سید حفیظ الدین نے کہا کہ پاکستان میں بڑے ٹریفک حادثات ہو رہے ہیں اور گاڑیوں کی تیاری کرنے والی کمپنیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ گاڑیوں میں حفاظتی معیارات کو لاگو کریں۔

انہوں نے مزید کہا، “گاڑیوں میں حفاظتی معیارات اور معیار میں کمی کی وجہ سے، ہم گاڑیاں برآمد کرنے کے قابل بھی نہیں ہیں، جبکہ ہمارے پڑوس میں، بھارت اور چین گاڑیوں کے بڑے برآمد کنندگان بن گئے ہیں۔”

صنعت و پیداوار کے سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ کاروں میں دو ایئر بیگز کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ تین غیر ملکی کمپنیاں قواعد کی تعمیل نہیں کر رہی ہیں۔

کمیٹی کے رکن محمد علی سرفراز نے کہا کہ جو کمپنیاں پاکستان میں تیس سے چالیس سالوں سے پلانٹ لگا رہی ہیں اور اب بھی حفاظتی معیارات پر عمل نہیں کر رہی ہیں، انہیں مزید وقت دینے کے بجائے ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔


اپنا تبصرہ لکھیں