پاکستانی امریکن کمیونٹی کا امریکی کانگریس کی پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے خلاف آج پرامن احتجاجی مظاہرہ ڈیلس ڈاؤن ٹاؤن میں منعقد ہوگا،
رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ
ڈیلس، ٹیکساس – “اسٹینڈ فار پاکستان” کے تحت پاکستانی امریکن کمیونٹی نے 8 دسمبر 2024 کو دوپہر 2 بجے ڈیلاس گراسی نول، 114 ایلم اسٹریٹ، ڈیلس، ٹیکساس میں امریکی کانگریس اور سینٹ کے اراکین کی جانب سے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مبینہ مداخلت کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کیا ہے ۔ اس مظاہرے کا مقصد پاکستان کے سیاسی حالات کی درست اور متوازن تفہیم کو فروغ دینا اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی احترام کا مطالبہ کرنا تھا۔
مظاہرے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ پاکستان، دنیا کا پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک اور چھٹی سب سے بڑی فوج رکھنے والا ملک ہے، جس نے جمہوری ترقی کے میدان میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، جہاں انتخابات کے ذریعے اقتدار کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔ تاہم، حالیہ امریکی کانگریسی اور سینٹ کے اقدامات، جو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سمجھے جا رہے ہیں، پاکستانی کمیونٹی میں گہری تشویش کا باعث بنے ہیں۔ اس ضمن میذن پاکستان مسلم لیگ آزاد کشمیر اورسیز کے صدر عابد ملک نے کہا: “فلسطین،کشمیر اور روہنگیا جیسے حقیقی انسانی حقوق کے بحران موجود ہیں، جہاں ریاستی ظلمکھل کر دکھائی دیتا ہے۔ پاکستان کے اندرونی سیاسی تنازعات کو انسانی حقوق کی خلافورزیوں کے طور پر پیش کرنا گمراہ کن ہے۔”
امتیاز پیرزادہ، سینئر نائب صدر پاکستان پیپلز یو ایس اے، نے کہا: “پاکستان، جو ایک متفقہآئین کے تحت جمہوری اداروں سے منسلک ہے، اپنی بھرپور صلاحیتوں کے باوجود اکثر کم ترسمجھا جاتا ہے۔ پاکستان کی اسٹریٹیجک حیثیت، جو بھارت، چین، افغانستان اور ایران کےقریب ہے، اسے عالمی سیاست میں ایک اہم مقام عطا کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان سے پیدا ہونے والے سیکیورٹی چیلنجز اور اندرونی سیاسی اختلافات نے جمہوری عمل کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، لیکن ملک کی آزاد عدلیہ، متحرک میڈیا اور فعال پارلیمنٹ پاکستان کی جمہوری استقامت کی علامت ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ٹیکساس کے صدر سبیل عباسی نے کہا: “امریکی کانگریس اور سینٹ کوپاکستان کی اصل صورتحال سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ایک انتہا پسند اور پرتشددسیاسی جماعت کی جانب سے فراہم کردہ غلط معلومات نے بیانیہ کو بگاڑ دیا ہے۔”
مقامی سماجی رہنما افتخار خان نے خبردار کیا: “کہ کسی ملک کے اندرونی سیاسیمعاملات میں مداخلت کا خطرہ یہی ہے کہ حقیقت اور جعلی بیانیے میں فرق کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔” قائدین نے میڈیا نمائندگان سے درخواست کی کہ وہ مظاہرے کی براہ راست کوریج کریں اور قائدین سے بات چیت کے لیے شرکت کریں۔ انہوں نے تمام محب وطن پاکستانی نژاد امریکن شہریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اس مظاہرے میں شرکت کرکے اپنے آبائی وطن سے محبت کا ثبوت دیں۔ مظاہرے کے اختتام پر شام 5:00 بجے (سی ایس ٹی) “پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں” کے عنوان سے ایک آن لائن پریس کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی ، جس میں پاکستانی کمیونٹی کے نمائندگان شرکت کیں گے اور اپنے خیالات کا اظہار کرینگے۔