سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت کو پاکستانی حملے کی وارننگ، وزیر دفاع کا سخت بیان


وزیر دفاع خواجہ آصف نے جمعہ کو خبردار کیا کہ اگر بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے سندھ پر کوئی تعمیراتی ڈھانچہ بناتا ہے تو پاکستان جوابی کارروائی کرے گا۔

بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے خوبصورت سیاحتی مقام پہلگام میں 22 اپریل کو سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد سے اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، جس میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوئے۔

نئی دہلی نے بغیر کسی ثبوت کے اسلام آباد کو حملے سے جوڑا اور تعلقات کو کم کرنے کے لیے متعدد تادیبی اقدامات کیے، جن میں سندھ طاس معاہدہ (IWT) کو معطل کرنا، پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کرنا، اور واہگہ-اٹاری سرحدی گزرگاہ کو بند کرنا شامل ہے۔

جواب میں، اسلام آباد نے بھارتی سفارت کاروں اور فوجی مشیروں کو ملک بدر کرنے، سکھ یاتریوں کے علاوہ بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کرنے، اور اپنی طرف سے مرکزی سرحدی گزرگاہ کو بند کرنے کا حکم دیا۔ اسلام آباد نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی اور ایک معتبر اور شفاف تحقیقات میں حصہ لینے کی پیشکش کی۔

جیو نیوز کے پروگرام “نیا پاکستان” میں بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا: “یقینی طور پر، اگر وہ کسی قسم کا تعمیراتی ڈھانچہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں، تو ہم اس پر حملہ کریں گے۔” انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے سندھ پر کوئی بھی تعمیراتی ڈھانچہ بنانا پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت سمجھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا، “جارحیت صرف توپوں یا گولیوں سے فائرنگ کرنا نہیں ہے؛ اس کے کئی چہرے ہیں۔ ان چہروں میں سے ایک [پانی کو روکنا یا موڑنا] ہے، جس سے بھوک اور پیاس سے اموات ہو سکتی ہیں۔”

سیکیورٹی کے سربراہ نے خبردار کیا: “اگر وہ کوئی تعمیراتی کوشش کرتے ہیں، تو پاکستان اس ڈھانچے کو تباہ کر دے گا۔”

“لیکن فی الحال، ہم سندھ طاس معاہدے سے شروع کرتے ہوئے، ہمارے پاس موجود فورمز کی طرف جا رہے ہیں۔ ہم اس معاملے کو آگے بڑھائیں گے۔”

وزیر کا خیال تھا کہ نئی دہلی کے لیے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرنا آسان نہیں ہوگا، انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد بھارتی حکومت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے رجوع کرے گا۔

وزیر دفاع نے آنے والے انتخابات کے پس منظر میں سیاسی فوائد کے لیے “ڈرامہ رچانے” پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر نے کہا کہ بھارت پر عالمی دباؤ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “میں ابھی یہ نہیں کہوں گا کہ خطرہ ٹل گیا ہے۔”

وزیر نے وضاحت کی کہ نئی دہلی وہ عالمی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہا جس کی اسے توقع تھی، انہوں نے مزید کہا کہ مودی کی زیر قیادت حکومت اپنے جھوٹے دعووں کی حمایت میں ثبوت پیش نہیں کر سکی۔ آصف نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری نے پاکستان کے خلاف مودی کے الزامات کو مسترد کر دیا۔

بھارت کے پاکستان کے خلاف بیان بازی اور الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر نے کہا: “بھارت مسلسل اکساتا ہے، لیکن ہم صرف جوابی کارروائی کریں گے۔”


اپنا تبصرہ لکھیں