اسلام آباد، پاکستان – 20 مئی 2025 – پاکستان اپنی قومی ٹیرف پالیسی 2025-30 کے تحت اگلے پانچ سالوں میں درآمدی ڈیوٹی میں نمایاں کمی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس اقدام کا مقصد زیادہ مسابقتی تجارتی نظام کے ذریعے صنعتی ترقی اور برآمدات کو فروغ دینا ہے۔
مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں شروع ہونے والے اس منصوبے کے تحت، ملک کسٹمز ڈیوٹی سلیبز کی تعداد کو پانچ سے کم کر کے چار کرے گا، جس میں زیادہ سے زیادہ شرح موجودہ 20% سے بتدریج 15% تک کم کی جائے گی۔
موجودہ 3% سلیب کو ختم کر دیا جائے گا اور اسے یا تو صفر یا 5% میں شامل کر دیا جائے گا، جبکہ 11% اور 16% کے سلیبز کو بالترتیب 10% اور 15% تک کم کیا جائے گا۔
انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے ہفتہ کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، اضافی کسٹمز ڈیوٹی (ACD) کو چار سالوں میں مرحلہ وار ختم کیا جائے گا، جبکہ ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) اور کسٹمز ایکٹ کا پانچواں شیڈول — جس میں کیپیٹل گڈز اور صنعتی خام مال شامل ہیں — کو پانچ سال کے اندر ختم کر دیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پالیسی کی یہ تبدیلی وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت کے مطابق ہے جس میں ٹیرف ڈھانچے کو آسان بنا کر اور صنعتی مسابقت کو متاثر کرنے والی خامیوں کو دور کر کے برآمدات پر مبنی ترقی کو آگے بڑھایا جائے گا۔
صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کو مجوزہ اصلاحات پر رائے دینے اور اقتصادی توسیع اور برآمدی کارکردگی پر ان کے ممکنہ اثرات کا جائزہ لینے کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔
صنعتوں اور پیداوار کی وزارت کے اعلیٰ حکام کی زیر صدارت دو آن لائن مشاورت میں سے ایک آج (20 مئی) کو شیڈول ہے۔