پاکستان میں بڑھتے ہوئے دہشت گرد حملوں کے پیش نظر، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغانستان سے ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے لیے اقوام متحدہ سے تعاون طلب کیا ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب نائب وزیر اعظم ڈار نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی۔ بدھ کے روز دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، ملاقات کے دوران ڈار نے افغانستان سے ہونے والی سرحد پار دہشت گردی پر روشنی ڈالی اور اقوام متحدہ سے اس کے خاتمے کے لیے مدد کی اپیل کی۔
انہوں نے افغانستان میں لاکھوں بے سہارا افراد کو انسانی امداد فراہم کرنے اور اس کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، جس میں وسطی ایشیا اور پاکستان کے درمیان افغانستان کے ذریعے رابطے کے منصوبے شامل ہیں۔
پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں اضافہ 2021 میں طالبان کے افغانستان میں برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے مسلسل جاری ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
تھنک ٹینک “پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز” (PICSS) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جنوری 2025 میں دہشت گردی کے حملوں میں 42 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں نمایاں تھا۔
اقوام متحدہ کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کے عالمی چیلنجز، بشمول امن و سلامتی، ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے حل میں مرکزی کردار کے لیے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن (2025-2026) کی حیثیت سے عالمی امن اور سلامتی کے فروغ کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم پر زور دیا اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور کثیر الجہتی نظام کے لیے پاکستان کے دیرینہ عہد کی تصدیق کی، جس میں اقوام متحدہ کے امن مشنز میں پاکستان کا تعاون بھی شامل ہے۔
ڈار نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے “سمٹ آف دی فیوچر” کے انعقاد کے اقدام کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ “پیکٹ فار دی فیوچر” مکمل طور پر نافذ ہوگا تاکہ ترقی پذیر ممالک کو پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) اور موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق مقاصد کے لیے مالی مدد فراہم کی جا سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی فعال شمولیت اور عالمی امن و سلامتی کے قیام میں اس کے امن مشنز کے کردار کو سراہا۔
نائب وزیر اعظم ڈار نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ڈار اس وقت نیویارک کے دورے پر ہیں تاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کر سکیں، جس کا موضوع “کثیر الجہتی طرز عمل: عالمی طرز حکمرانی میں اصلاحات اور بہتری” ہے، اور جسے چین نے اپنی صدارت کے دوران ایک نمایاں اجلاس کے طور پر ترتیب دیا ہے۔