پاکستان نے مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں سے ایک ارب ڈالر کا قرض حاصل کر لیا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کی سالانہ میٹنگ کے دوران رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا۔ یہ قرض 6% سے 7% سود پر دیا گیا ہے۔
اورنگزیب نے بتایا کہ یہ معاہدہ دو اداروں کے ساتھ ہوا ہے: ایک ادارہ دوطرفہ فنانسنگ فراہم کر رہا ہے، جبکہ دوسرا ٹریڈ فنانس دے رہا ہے۔ دونوں قرضے مختصر مدت کے ہیں اور ان کی معیاد ایک سال تک ہے۔
یہ فنانسنگ پاکستان کی مالی صورتحال کو مستحکم کرنے کے لیے حاصل کی گئی ہے، جس کے بعد ستمبر 2024 میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے حاصل کیے گئے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی مدد جاری ہے۔ آئی ایم ایف کے اس ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی (EFF) کا پہلا جائزہ فروری کے آخر میں طے شدہ ہے۔
وزیر خزانہ نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “ای ایف ایف کا پہلا باضابطہ جائزہ فروری کے آخر میں ہو رہا ہے… مجھے یقین ہے کہ ہم اس جائزے کے لیے اچھی حالت میں ہیں۔”
آئی ایم ایف کا ای ایف ایف پروگرام ان ممالک کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے جو بنیادی ساختی کمزوریوں کی وجہ سے درمیانی مدت میں ادائیگیوں کے توازن کے شدید مسائل کا سامنا کرتے ہیں، اور جنہیں ان مسائل کے حل کے لیے مستقل کوششوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
مشرق وسطیٰ کے بینکوں سے حاصل کردہ ایک ارب ڈالر کا قرض پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے کی کوششوں میں ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے۔