پاکستان اور قطر کے درمیان دو طرفہ مشاورت ملتوی

پاکستان اور قطر کے درمیان دو طرفہ مشاورت ملتوی


پاکستان اور قطر کے درمیان سالانہ دو طرفہ مشاورت، جو بدھ کے روز دوحہ میں منعقد ہونا تھی، سرکاری ذرائع کے مطابق ملتوی کر دی گئی ہے۔

گزشتہ ہفتے، دفتر خارجہ نے ان اعلیٰ سطحی مذاکرات کا اعلان کیا تھا، جن میں پاکستان کی نمائندگی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی قیادت میں ایک وفد نے کرنی تھی۔ اسحاق ڈار پہلے ہی قطری حکام سے مذاکرات کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے دو تیاری اجلاسوں کی صدارت کر چکے تھے۔

تاہم، ذرائع نے انکشاف کیا کہ اسحاق ڈار کے اچانک سرکاری دورے پر چین روانہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات ملتوی کر دیے گئے۔ اطلاعات کے مطابق، دونوں ممالک نئی تاریخوں کو حتمی شکل دینے کے لیے رابطے میں ہیں تاکہ مشاورت کو دوبارہ ترتیب دیا جا سکے۔

دو طرفہ مذاکرات میں اقتصادی تعاون، توانائی کی شراکت داری اور علاقائی سلامتی کے امور جیسے متعدد موضوعات شامل ہونے کی توقع تھی۔

اتوار کے روز سرکاری میڈیا کے مطابق، اسحاق ڈار نے پاکستان-قطر دو طرفہ سیاسی مشاورت کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کے لیے ایک بین الوزارتی کانفرنس کی صدارت کی۔ قطر مذاکرات کے دوران تجارت، سرمایہ کاری، دفاعی تعاون اور مشترکہ سفارتی مقاصد جیسے کلیدی موضوعات پر گفتگو متوقع تھی۔

جمعہ کے روز دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، اسحاق ڈار کو مذاکرات کے دوران پاکستان کے وفد کی قیادت کرنے کے ساتھ ساتھ قطری قیادت سے ملاقات کرنی تھی۔ ریڈیو پاکستان کے مطابق، اتوار کے اجلاس میں ڈار کو پاکستان-قطر کے متعدد منصوبوں کی صورتحال پر حکام نے بریفنگ دی۔

رپورٹ کے مطابق، “وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دوحہ میں بامقصد، نتیجہ خیز اور نتیجہ پر مبنی مذاکرات کے لیے انتظامات کیے جائیں۔”

یہ مذاکرات اس وقت ہو رہے ہیں جب وزیر اعظم شہباز شریف نے اکتوبر 2024 میں قطر کا دورہ کیا تھا تاکہ دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو مضبوط کیا جا سکے۔ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات کی قیادت کرنے کے بعد، شہباز شریف نے ان سے علیحدہ ملاقات کی تاکہ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

اس وقت شہباز شریف کے دفتر نے بیان دیا تھا کہ رہنماؤں نے “پاکستان-قطر تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کے ممکنہ مواقع تلاش کیے۔”

قطر اور پاکستان کے درمیان ثقافتی، عسکری اور اقتصادی تعلقات کی طویل تاریخ ہے۔ قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی نے 2022 میں پاکستان میں ہوٹلوں، قابل تجدید توانائی اور ہوائی اڈے کے انتظام سے متعلق منصوبوں کے لیے 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا تھا۔

یہ مذاکرات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب اسلام آباد اپنی کمزور معیشت کو سنبھالنے کے لیے تجارت اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان جون 2023 میں دیوالیہ ہونے سے بال بال بچا تھا اور اب بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں