پاکستان نے امریکہ کے ساتھ صفر ٹیرف پر مشتمل دوطرفہ تجارتی معاہدے کی تجویز پیش کی ہے، جس کا مقصد اہم شعبوں میں تجارت کے حجم اور مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانا ہے۔
قابل اعتماد ذرائع کے مطابق، اس تجویز میں منتخب اشیاء پر ٹیرف ختم کرنا شامل ہے، جس سے پاکستان کی جانب سے امریکی مارکیٹ میں برآمدات میں اضافے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ یہ اقدام حالیہ پاک-بھارت کشیدگی میں کمی کے بعد دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق، یہ تجویز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سفارتی کوششوں کے نتیجے میں سامنے آئی ہے جس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان دشمنی کو کم کرنے میں مدد کی۔ جنگ بندی میں پیش رفت نے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تجارتی مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے لیے ایک دریچہ کھول دیا ہے۔
اس معاملے سے واقف ایک سینئر اہلکار نے کہا، “پاکستان متعدد شعبوں میں امریکی مارکیٹ تک بہتر رسائی کا خواہاں ہے۔ صفر ٹیرف کا انتظام اقتصادی استحکام اور علاقائی ترقی کو فروغ دے کر دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔”
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے امریکہ کو بغیر ٹیرف کے تجارتی معاہدے کی پیشکش کی ہے: ٹرمپ
اس سے قبل جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ بھارت نے امریکہ کو ایک تجارتی معاہدے کی پیشکش کی ہے جس میں “کوئی ٹیرف نہیں” تجویز کیا گیا ہے۔
نئی دہلی امریکہ کے ساتھ ایک تجارتی معاہدہ طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس میں ٹرمپ کی جانب سے 9 اپریل کو بڑے تجارتی شراکت داروں کے لیے ٹیرف میں اضافے پر اعلان کردہ 90 روزہ وقفہ شامل ہے، جس میں بھارت پر 26 فیصد ٹیرف بھی شامل تھا۔
ٹرمپ نے دوحہ میں ایگزیکٹوز کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا، “بھارت میں فروخت کرنا بہت مشکل ہے، اور وہ ہمیں ایک ایسا معاہدہ پیش کر رہے ہیں جس میں وہ لفظی طور پر ہم سے کوئی ٹیرف وصول کرنے کو تیار ہیں۔”
امریکہ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، 2024 میں دوطرفہ تجارت کا حجم تقریباً 129 بلین ڈالر تھا۔ تجارتی توازن فی الحال بھارت کے حق میں ہے، جس کا امریکہ کے ساتھ 45.7 بلین ڈالر کا سرپلس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز نے جنگ بندی کی تصدیق کے لیے تیسرا رابطہ کیا
دریں اثنا، پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹرز جنرل آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) نے سرحدی کشیدگی کو کم کرنے کی مسلسل کوشش میں بدھ کو ہاٹ لائن کے ذریعے اپنا تیسرا رابطہ کیا۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ دونوں فریقین باہمی اعتماد بحال کرنے اور جنگ بندی کے معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے عملی اقدامات پر متفق ہو گئے ہیں۔
باخبر ذرائع کے مطابق، ٹیلیفونک گفتگو بدھ کو ہوئی، جہاں دونوں فریقین نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر امن برقرار رکھنے اور موجودہ جنگ بندی کے معاہدے کی تعمیل کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جمعرات کو سینیٹ میں تصدیق کی کہ جنگ بندی 18 مئی تک برقرار رہے گی۔