پاکستان میں 5G سروس کے آغاز کا منصوبہ

پاکستان میں 5G سروس کے آغاز کا منصوبہ


اسلام آباد: پارلیمانی سیکریٹری برائے آئی ٹی صبرین غوری نے بدھ کے روز انکشاف کیا کہ حکومت رواں سال کے وسط تک پاکستان میں 5G سروسز متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے مزید یقین دلایا کہ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں بھی بہتری آئے گی۔

انٹرنیٹ کی رفتار اور مسائل

پارلیمانی سیکریٹری نے وضاحت کی کہ ملک میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری کے کئی وجوہات ہیں، اور حکومت ان مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

ایوان میں بعض اراکین اسمبلی نے شکایت کی کہ انٹرنیٹ کی رفتار اکثر سست رہتی ہے، اور بعض اوقات ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے آغا رفیع اللہ نے کہا کہ انٹرنیٹ اکثر کام ہی نہیں کرتا، جبکہ ایم پی اے شگفتہ جمانی نے چیئرمین بلاول بھٹو کے تبصرے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “یہ کون سی مچھلیاں ہیں جو صرف پاکستان کی انٹرنیٹ کیبلز چباتی ہیں؟”

پاکستان میں 5G کی راہ میں چیلنجز

اگرچہ حکومت 5G لانچ کرنے کا اعلان کر رہی ہے، لیکن پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کی 2024 کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بڑھتی ہوئی براڈ بینڈ رسائی کے باوجود، پاکستان کے لیے 5G میں منتقلی ایک مشکل عمل ہوگا۔

5G ٹیکنالوجی میں منتقلی کے مالی اخراجات اور چیلنجز کی وجہ سے سرمایہ کاری میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ 2021-22 میں پاکستان کے ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری 1.6 بلین ڈالر تھی، جو 2023-24 میں کم ہو کر 765 ملین ڈالر رہ گئی۔

اس کے علاوہ، ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے 5G کے ابتدائی سرمایہ کاری اخراجات زیادہ ہونے کے سبب ان کا محتاط رویہ اختیار کرنا ممکن ہے، کیونکہ اس کے منافع میں وقت لگ سکتا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں