پاکستان نے خلا کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے، جب اس نے اپنا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ EO-1 کامیابی کے ساتھ لانچ کیا۔ یہ سیٹلائٹ چین کے جیوجوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا۔
پاکستان سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے اسلام آباد میں اس تاریخی موقع پر ایک جشن منایا۔
اس موقع پر سپارکو کے عہدیداروں نے EO-1 سیٹلائٹ کے مختلف استعمالات پر روشنی ڈالی، جس میں قدرتی آفات سے نمٹنے، زراعت، شہری منصوبہ بندی اور قدرتی وسائل کے انتظام میں انقلاب لانے کی صلاحیت پر زور دیا۔
سپارکو کے ترجمان مشتاق حسین نے کہا کہ EO-1 سیٹلائٹ، جو چین کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے، پاکستان کی مقامی خلا کی صلاحیتوں میں ایک اہم پیشرفت ہے۔ “یہ سیٹلائٹ قدرتی وسائل کی نگرانی اور قدرتی آفات کی پیش گوئی کے لیے ایک جدید مقامی آلہ ثابت ہوگا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سیٹلائٹ غذائی تحفظ، پانی کے انتظام اور شہری منصوبہ بندی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اس کامیابی پر پورے قوم کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ “یہ سیٹلائٹ فصلوں کی پیداوار کی پیش گوئی سے لے کر شہری ترقیاتی منصوبوں تک بہت مددگار ثابت ہوگا۔”
وفاقی وزیر اور استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے بھی اس تاریخی کامیابی پر قوم کو مبارکباد دی اور کہا کہ “یہ سیٹلائٹ پاکستان کی خلا کی ترقی کے سفر میں ایک اہم قدم ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “EO-1 سیٹلائٹ کا خلا میں بھیجا جانا ان ماہرین کی محنت اور مہارت کا غماز ہے، جنہوں نے اس منصوبے کو حقیقت بنایا۔”