اقتصادی تعاون کمیٹی (ECC) نے نیو ڈویلپمنٹ بینک (NDB) میں 582 ملین ڈالر کے سرمائے کے حصص کی خریداری کی منظوری دے دی ہے، جس میں 116 ملین ڈالر بطور ادا شدہ سرمایہ شامل ہوں گے۔
وزارت خزانہ کے بیان کے مطابق، “ECC نے BRICS ممالک کے ذریعے قائم کیے گئے نیو ڈویلپمنٹ بینک میں پاکستان کی شمولیت کی منظوری دے دی۔ کمیٹی نے NDB میں 5,882 سرمایہ حصص کی خریداری کی منظوری دی، جو 582 ملین ڈالر کی مالیت کے برابر ہے، جبکہ 116 ملین ڈالر بطور ادا شدہ سرمایہ شامل ہے۔”
NDB، جو 2015 میں BRICS ممالک (برازیل، روس، بھارت، چین، اور جنوبی افریقہ) نے قائم کیا، ایک کثیر الجہتی ترقیاتی بینک ہے جو ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک میں بنیادی ڈھانچے اور پائیدار ترقیاتی منصوبوں کے لیے وسائل فراہم کرنے کے لیے کام کرتا ہے۔
پاکستان نے نومبر میں BRICS کی رکنیت کے لیے درخواست دی تھی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، “پاکستان بطور ترقی پذیر ملک اور جامع کثیرالجہتی تعاون کا حامی ہونے کے ناطے اس گروپ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔”
دیگر اہم فیصلے
ECC نے پاکستان اسٹیٹ آئل (PSO) اور آذربائیجان کی اسٹیٹ آئل کمپنی (SOCAR) کے اشتراک سے سنگاپور میں ایک بین الاقوامی مشترکہ تجارتی کمپنی کے قیام کی منظوری دے دی۔ وزارت پیٹرولیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سرمایہ کاری کی منظوریوں، خاص طور پر ایکویٹی انویسٹمنٹ، اور کمپنی کے آپریشنل ہونے کی مدت پر مکمل احتیاط برتے۔
اس کے علاوہ، ECC نے وزارت تجارت کی تجویز کی منظوری دیتے ہوئے پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (PSQCA) کے تحت نئی مطابقت شدہ اشیاء کے لیے PCT/HS کوڈز کو امپورٹ پالیسی آرڈر (IPO) 2022 میں شامل کرنے کی اجازت دی۔ اس فیصلے کے تحت مخصوص PVC اور پالیمر مصنوعات کو لازمی ریگولیٹری فریم ورک میں شامل کیا گیا ہے تاکہ وہ پاکستان اسٹینڈرڈز کے مطابق ہوں۔
مالیاتی امداد کی منظوری
ECC نے توانائی ڈویژن کی تجویز پر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (Discos) کے حصص صدر پاکستان کے نام منتقل کرنے کی منظوری دے دی، بشرطیکہ اس کا کوئی مالی اثر نہ ہو۔
مزید برآں، ECC نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹس (TSGs) کی منظوری دی، جن میں شامل ہیں:
- وزارت خزانہ کے تحت 133 PSDP منصوبوں کے لیے 19.15 ارب روپے کی رقم، جو اب متعلقہ وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی حکومتوں کو منتقل کی جائے گی۔
- وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے لیے 5.36 ارب روپے کی گرانٹ، جس میں سندھ کے لیے 4.25 ارب روپے اور خیبر پختونخوا کے لیے 1.11 ارب روپے شامل ہیں، جو پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کے حصول کے پروگرام کے تحت خرچ کیے جائیں گے۔
- نادرا کے لیے 1.914 ارب روپے کی منظوری، جو خیبر پختونخوا میں 43 سٹیزن فسیلیٹیشن سینٹرز (CFCs) کے قیام کے لیے استعمال ہوں گے، اس گرانٹ کو اقتصادی امور ڈویژن نے چھوڑ دیا تھا اور اسے وزارت داخلہ کے تحت رجسٹر کیا گیا ہے، جس سے حکومت پر کوئی اضافی مالی بوجھ نہیں پڑے گا۔
- وزارت قومی صحت، قواعد و ضوابط اور ہم آہنگی کے لیے 500 ملین روپے کی منظوری، جو جان بچانے والی ادویات اور ویکسینز کی خریداری کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
- صدر سیکریٹریٹ (پبلک) کے لیے 84 ملین روپے کی منظوری، جس کے تحت پرانی سرکاری ٹرانسپورٹ کی جگہ دو ہینو کوسٹر منی بسیں اور تین ٹویوٹا ہائی ایس وینز خریدی جائیں گی۔
یہ تمام اقدامات پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے، ترقیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے اور بنیادی سہولیات کی بہتری کے لیے کیے جا رہے ہیں۔