صدر کہتے ہیں کہ ان مظالم کے باوجود کشمیری عوام کا عزم قائم ہے
پاکستان نے اقوام متحدہ کی تاریخی قرارداد کی 76ویں سالگرہ پر ایک بار پھر کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد میں اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے 5 جنوری کو یوم حق خودارادیت کے موقع پر کشمیری عوام کے لیے بین الاقوامی برادری سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔
صدر زرداری نے اقوام متحدہ کی 1949 کی قرارداد کا حوالہ دیا، جس میں جموں و کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کا وعدہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے اس حق سے انکار اور 2019 کے بعد کے مظالم کی مذمت کی۔ ان کے مطابق کشمیری عوام کا عزم ناقابل تسخیر ہے، اور آزادی کی جدوجہد دبائی نہیں جا سکتی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام سات دہائیوں سے آزادی کے حق سے محروم ہیں۔ انہوں نے بھارت کے غیر قانونی اقدامات، خصوصاً 2019 کے بعد کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کشمیری عوام کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
آزاد جموں و کشمیر میں جلسے اور سیمینارز منعقد کیے گئے، جبکہ آئی آئی او جے کے میں 1949 کی قرارداد پر عملدرآمد کے مطالبے کے ساتھ پوسٹرز لگائے گئے۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔