اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے شمالی کوریا کے حالیہ بیلسٹک میزائل تجربے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جمعرات کو کورین جزیرہ نما کے مسائل کے حل کے لیے سفارتی بات چیت اور مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شمالی کوریا کے میزائل تجربات کو علاقائی اور عالمی امن کے لیے نقصان دہ قرار دیا اور کہا کہ وہ کورین جزیرہ نما کو غیر جوہری بنانے کے مقصد کی حمایت کرتا ہے۔
منیر اکرم نے کہا، “پاکستان مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “پاکستان کسی بھی جگہ جوہری ہتھیاروں کے مزید تجربات کی مخالفت کرتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو علاقے میں کشیدگی کو کم کرنے اور امن و امان کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
شمالی کوریا نے پیر کو ایک نئے قسم کے ہائپر سونک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا، جس کے بارے میں کہا گیا کہ یہ ایک ہائپر سونک گلائیڈ گاڑی سے لیس تھا۔
جنوبی کوریا کی فوج نے میزائل کو درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل قرار دیا۔ اقوام متحدہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ شمالی کوریا کے ان تجربات سے عالمی عدم پھیلاؤ کے نظام کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
شمالی کوریا کے سفیر نے ان تجربات کو ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کا حصہ قرار دیا اور کہا کہ اگر جزیرہ نما پر تنازع پیدا ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری امریکہ اور جنوبی کوریا کی “غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں” پر عائد ہوگی۔