پاکستانی حکومت نے الیکٹرک گاڑی (ای وی) چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کی قیمت میں 45 فیصد کی کمی کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد ملک کی ای وی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا ہے۔
وفاقی وزیر برائے توانائی، اویس احمد لغاری نے 15 جنوری کو ایک پریس کانفرنس میں اس فیصلے کا اعلان کیا اور بتایا کہ ملک کی پہلی الیکٹرک گاڑی چارجنگ پالیسی کے تحت قیمت میں کمی کر کے 71.10 روپے سے 39.40 روپے فی یونٹ کر دی گئی ہے۔
پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ نیٹ ورک کا فقدان ہے، اور بڑے شہروں جیسے کراچی اور لاہور میں صرف چند چارجنگ اسٹیشن موجود ہیں۔
لغاری نے حکومت کی طرف سے الیکٹرک گاڑیوں کو مزید قابل رسائی بنانے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ بجلی کی مہنگی قیمت اور قوانین کی کمی نے پورے ملک میں چارجنگ اسٹیشنز کے قیام میں رکاوٹ ڈالی ہے۔
نئے ٹیرف کے ذریعے مزید چارجنگ اسٹیشنز کے قیام میں مدد ملے گی، جن میں مقامی دکانیں بھی شامل ہوں گی۔
اس کے علاوہ، لغاری نے کہا کہ چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کے لیے منظوریاں اب ایک آن لائن پورٹل کے ذریعے تیز کر دی جائیں گی، جس میں صرف 15 دن کا وقت لگے گا۔
انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے پاکستان کی مدد کے لیے سبز مالیات کی درخواست کی اور کہا کہ یہ اقدام صارفین اور صنعتوں کے لیے علاقے میں سب سے کم بجلی کی قیمتیں فراہم کر سکتا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اس فیصلے کی تعریف کی اور کہا کہ اس سے الیکٹرک گاڑی کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری آئے گی اور ایندھن کی درآمدات میں کمی کے ذریعے غیر ملکی زر مبادلہ کی بچت ہو گی۔
حکومت نے حال ہی میں 14 آزاد توانائی پیدا کرنے والی کمپنیوں (آئی پی پیز) کے ساتھ نظرثانی معاہدوں کی منظوری بھی دی ہے، جس سے بجلی کی قیمت میں مزید 10 سے 11 روپے فی یونٹ کمی آ سکتی ہے، جس سے 802 ارب روپے کی بچت ہو سکتی ہے۔
یہ اقدام پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔