افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے، محمد صادق نے کابل کا اپنا تین روزہ دورہ کامیابی سے مکمل کر لیا ہے، جہاں دونوں فریقین نے ادارہ جاتی تعلقات کے لیے ایک شیڈول کو حتمی شکل دی اور 15 اپریل سے قبل مشترکہ رابطہ کمیٹی (JCC) کا اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔
کابل میں، صادق نے دو طرفہ تعلقات، تجارت اور علاقائی رابطے کو مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطحی مذاکرات میں حصہ لیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، اپنے دورے کے دوران، صادق نے افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی، جہاں دونوں فریقین نے باہمی مفادات، امن و سلامتی، تجارت اور اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے افغانستان کے ساتھ مسلسل رابطے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے حل طلب مسائل کے حل کی اہمیت پر زور دیا۔
دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے لیے اعلیٰ سطحی بات چیت اور مذاکرات میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا۔
پہلی بار، افغان حکام نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حوالے سے لچک دکھائی، جب صادق نے افغان سرزمین سے چلنے والی دہشت گردی کی پناہ گاہوں کا مسئلہ اٹھایا۔
دو طرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک منصوبہ عمل میں لایا گیا، جس میں دونوں فریقین نے ترجیحی تجارتی معاہدے پر اتفاق کیا۔ عید الفطر سے قبل، پاک-افغان وزرائے تجارت مشاورت کریں گے، اور افغان وزیر تجارت نورالدین عزیزی عید کے بعد تجارت سے متعلق معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے پاکستان کا دورہ کریں گے۔
15 اپریل سے قبل اعلیٰ سطحی مشترکہ رابطہ کمیٹی کا اجلاس
پاکستان اور افغانستان نے 15 اپریل سے قبل کابل میں اعلیٰ سطحی مشترکہ رابطہ کمیٹی (JCC) کا اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ محمد صادق، سول اور فوجی حکام کے ساتھ، JCC کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
تجارت اور رابطہ
محمد صادق نے افغانستان کے قائم مقام وزیر تجارت نورالدین عزیزی سے بھی ملاقات کی، جہاں انہوں نے دو طرفہ تجارت، اقتصادی تعلقات اور علاقائی تجارتی راہداریوں اور رابطے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی نمائندے نے دونوں ممالک کے فائدے کے لیے علاقائی تجارت اور ٹرانزٹ روٹس کی مکمل صلاحیت کو استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان واپسی پر، محمد صادق نے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کو افغان حکام کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کے بارے میں بریفنگ دی، جس میں دو طرفہ رابطے اور علاقائی تعاون میں نتائج اور پیش رفت کے شعبوں کو اجاگر کیا۔