لندن میراتھن 2025 میں 40 سے زائد پاکستانی رنرز نے شرکت کی، فرقان مسعود تیز ترین رہے


2025 کے لندن میراتھن میں 40 سے زائد پاکستانی رنرز اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے پاکستان کی نمائندگی کی، جن میں اسلام آباد کے فرقان مسعود 3 گھنٹے، 10 منٹ اور 7 سیکنڈ کے شاندار وقت کے ساتھ سب سے تیز رہے۔

2025 کے لندن میراتھن میں پاکستانی رنرز اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ایک مضبوط تعداد نے شرکت کی۔

فرقان مسعود کی کارکردگی، جس میں ابتدائی مراحل میں مستقل رفتار اور بعد میں تھکاوٹ سے مقابلہ کرنا شامل تھا، نے عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرنے والے شوقیہ ایتھلیٹس کے عزم کو اجاگر کیا۔

اسلام آباد رننگ کلب کے ساتھ دوڑنے والے مسعود نے مضبوط آغاز کیا، پہلے 5 کلومیٹر 20:44 میں اور 10 کلومیٹر 42:09 میں طے کیا۔

تاہم، بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور سخت کورس نے ان پر اثر ڈالا، جس کی وجہ سے دوسرے ہاف میں ان کی رفتار کم ہو گئی، خاص طور پر 30 کلومیٹر کے بعد، جہاں انہیں 25 کلومیٹر اور 30 کلومیٹر کے درمیان 23:02 کے چیلنجنگ حصے کا سامنا کرنا پڑا۔

مشکل کے باوجود، انہوں نے آخری حصہ 24:14 میں طے کیا اور 56,000 سے زائد رنرز کی شرکت والے ایونٹ میں مجموعی طور پر 4,460ویں نمبر پر فنش لائن عبور کی۔

اپنی دوڑ کے بعد جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے فرقان نے کہا، “لندن میراتھن میں فنش لائن عبور کرنا ایک گہرا عاجزانہ تجربہ تھا۔ ہجوم کی توانائی اور میرے کلب آئی آر سی اور پاکستانی کمیونٹی کی ناقابل یقین حمایت نے واقعی میرے حوصلے بلند کیے۔”

انہوں نے مزید کہا، “آج کی دوڑ خاص طور پر مشکل تھی، کورس معمول سے کہیں زیادہ گرم تھا، جس نے اسے برداشت کا ایک حقیقی امتحان بنا دیا۔ ہم پیشہ ور رنرز نہیں ہیں۔ ایسے باوقار بین الاقوامی ایونٹس میں ہماری شرکت کا مقصد پاکستان میں لوگوں کو متاثر کرنا ہے۔ ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ دوڑنا صرف ایک کھیل سے بڑھ کر بھی کچھ ہو سکتا ہے، یہ ایک مشغلہ، ایک جنون اور صحت مند طرز زندگی گزارنے کا ایک طریقہ ہو سکتا ہے۔”

مسعود کے بالکل پیچھے امریکہ میں مقیم سلمان الیاس تھے، جنہوں نے 3:18:33 میں فنش کیا، ان کے بعد ناروے میں مقیم محمد فصیح صالح (3:21:54) اور حمزہ سلیم (3:23:10) تھے۔ ایک اور پاکستانی رنر شاہ سید نے 3:23:12 کا تقریباً یکساں وقت دیا، جو گروپ کے درمیان مسابقتی جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔

ناروے میں مقیم پاکستانی نژاد ایمی میر پاکستانی نژاد تیز ترین خاتون تھیں، جنہوں نے 3:52:00 میں ریس مکمل کی۔ محدود تربیت کے باوجود، انہوں نے جوش و خروش سے چیلنج کو قبول کیا۔ اپنی پہلی میراتھن مکمل کرنے کے بعد میر نے کہا، “میں نے 17 کلومیٹر سے زیادہ تربیت نہیں کی تھی، لیکن ہجوم کی توانائی ناقابل یقین تھی۔”

اس ایونٹ نے لاہور کے 64 سالہ حامد بٹ کے لیے ایک تاریخی سنگ میل بھی رقم کیا، جو ایبٹ ورلڈ میراتھن میجرز – ٹوکیو، بوسٹن، لندن، برلن، شکاگو اور نیویارک – کو دو بار مکمل کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے، اور 3:41:45 کے وقت کے ساتھ اپنا دوسرا چھ ستارہ میڈل حاصل کیا۔

ایلیٹ ریسوں میں کینیا کے سیباسٹین ساؤے نے مردوں کے زمرے میں 2:02:27 کے ساتھ غلبہ حاصل کیا، جبکہ ایتھوپیا کی ٹگسٹ آسیفا نے خواتین کی ریس میں 2:15:50 کے شاندار وقت کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔

لندن میراتھن 2025 میں پاکستانی رنرز کے مکمل نتائج:

• فرقان مسعود – 3:10:07 • سلمان الیاس – 3:18:33 • محمد فصیح صالح – 3:21:54 • حمزہ سلیم – 3:23:10 • شاہ سید – 3:23:12 • حامد بٹ – 3:41:45 • رئیس ابراہیم – 3:42:46 • عامر بٹ – 3:50:10 • ایمی میر (ناروے) – 3:52:00 • عدنان عزیر – 3:52:23 • عمران خان – 4:02:46 • ظہیر اکبر – 4:05:24 • عتیق الحسن – 4:09:43 • ابو بکر محمد افضل – 4:12:44 • حسیب عثمانی – 4:20:20 • حرا دیوان – 4:25:33 • علائی نصیر – 4:28:33 • کامران عباسی – 4:31:38 • راجہ عارف اللہ خان – 4:35:29 • عمران ظفر – 4:37:11 • شکیل خان – 4:38:27 • ندیم اقبال – 4:44:05 • خالد شیخ – 4:52:11 • عائشہ اختر – 4:56:09 • ماریہ عدیل – 5:09:59 • طٰحہ غفور – 5:10:43 • فیصل سیف – 5:12:50 • ثمینہ خان – 5:18:02 • ثانیہ ظفر – 5:23:01 • جنید میمن – 5:27:21 • دانیال ممتاز – 5:33:00 • علینہ علی – 5:34:02 • احسن احمد – 5:34:59 • محمد یوسف ملک – 5:35:49 • مونا خان (پاکستان) – 5:35:50 • مریم زہرہ – 5:36:49 • حرا مفتی – 5:47:03 • محمد عمر – 5:49:44 • زوار خان – 6:02:50 • حماد علی – 6:04:11 • مظہر عباد لاری – 6:25:00 • شازیہ نواز – 6:30:34

دریں اثنا، مانچسٹر میراتھن میں کراچی کے دانش رضا اور ان کے بیٹے ابرار احمد نے 4:55 میں ایک ساتھ فنش کیا، جبکہ متحدہ عرب امارات میں مقیم عظمت خان نے 3:15:48 کے وقت کے ساتھ وہاں پاکستانی دستے کی قیادت کی۔ ایک اور نمایاں فنشر سعدیہ حق نے 3:45:35 کا وقت دیا۔

برطانوی پاکستانی ڈاکٹر احمد زبیر نے بھی یہ میراتھن مکمل کی۔ انہوں نے 6:37:52 میں فنش لائن عبور کی۔

عالمی میراتھن میں پاکستانی رنرز کی بڑھتی ہوئی شرکت کمیونٹی کے اندر طویل فاصلے کی دوڑ کے لیے بڑھتے ہوئے جوش و خروش کی عکاسی کرتی ہے، جو ذاتی کامیابی کو قومی فخر کے ساتھ ملاتی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں