کرم کے 100 سے زائد دیہات تین ماہ سے زیادہ محاصرے میں

کرم کے 100 سے زائد دیہات تین ماہ سے زیادہ محاصرے میں


افغانستان کی سرحد پر عدم استحکام کو موجودہ بحران کی جڑ قرار دیا گیا

کرم کے بالا اور زیریں حصوں کے 100 سے زائد دیہات، بشمول پاراچنار، تین ماہ سے زائد عرصے سے شدید محاصرے میں ہیں۔

اہم نکات:

  • مرکزی شاہراہ کی بندش کے باعث غذائی اجناس کی ترسیل معطل ہے۔
  • 20 خاندانوں نے اپنے گھروں کو خالی کر دیا ہے۔
  • سیکیورٹی فورسز اور پولیس دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہیں۔

صورتحال کی تفصیلات:

  • نومبر 2024 میں پشاور سے پاراچنار جانے والے قافلے پر حملے میں 50 افراد جاں بحق ہوئے، جس کے بعد علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی۔
  • افغانستان کی سرحد کو عدم استحکام کا مرکز قرار دیا گیا ہے، جو مسائل کی بنیادی وجہ ہے۔
  • مقامی جرگے اور امن کمیٹیوں کی ثالثی سے معاہدہ طے پایا، لیکن حالات اب بھی خراب ہیں۔

حکومتی اقدامات:

  • متاثرہ علاقوں میں کیمپ قائم کیے گئے ہیں تاکہ عارضی طور پر بے گھر افراد کو رہائش دی جا سکے۔
  • حکام نے امدادی قافلوں پر حملوں کے ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی منظوری دی ہے۔
  • علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

متاثرین کی مشکلات:

  • 400 سے زائد دکانیں اور سینکڑوں مکانات جل کر خاکستر ہو چکے ہیں، جبکہ متاثرین معاوضے کے منتظر ہیں۔
  • مقامی افراد اپنی مالی امداد اور مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔

نتیجہ:
کرم کے باسی اب بھی بنیادی ضروریات کی شدید کمی اور سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو فوری طور پر مسئلے کے حل کی طرف توجہ دینی ہوگی۔


اپنا تبصرہ لکھیں