کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ممکنہ حکومت مخالف تحریک کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے آئین کی بالادستی، عدلیہ اور پارلیمنٹ کی آزادی کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
اتحاد کی تشکیل اور اجلاس
- تحریک تحفظ آئین پاکستان (TTAP) اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (GDA) کے رہنماؤں کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ ہوا۔
- اجلاس میں TTAP کے وفد نے پیر صاحب پگارا سے ملاقات کی اور انہیں اپنی کثیر الجماعتی اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دی۔
شرکاء
TTAP کے وفد میں محمود خان اچکزئی، اسد قیصر، سلمان اکرم راجہ، لطیف کھوسہ، ناصر شیرازی، حلیم عادل شیخ، حمید رضا اور ساجد ترین شامل تھے۔
GDA کے وفد میں پیر صدر الدین شاہ راشدی، ڈاکٹر صفدر عباسی، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، لیاقت جتوئی، سید زین شاہ، سردار عبدالرحیم، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، عرفان اللہ خان مروت اور دیگر رہنما شامل تھے۔
اتحاد کا پس منظر اور آئندہ کا لائحہ عمل
- اپوزیشن جماعتوں نے اپنی حکومت مخالف تحریک کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
- پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے پارٹی کو ہدایت دی ہے کہ وہ دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے تیز کریں اور عید کے بعد احتجاج کی تیاری کریں۔
- 26 اور 27 فروری کو اسلام آباد میں ایک قومی کانفرنس منعقد ہوگی جس میں ان امور پر مزید مشاورت کی جائے گی۔
متفقہ نکات اور بیانات
- پیر صدر الدین شاہ راشدی نے کہا کہ ملاقات میں پاکستان اور عوام کی بہتری کے لیے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
- ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم اور الیکٹرانک جرائم سے متعلق قوانین (PECA) کی ترامیم جیسے سخت قوانین پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
- ڈاکٹر صفدر عباسی کے مطابق دونوں اتحاد سندھ کے عوام کے پانی کے حقوق کے تحفظ کے لیے بھی متفق ہیں۔
- محمود خان اچکزئی نے کہا کہ وہ پیر صاحب پگارا سے ملاقات پر خوش ہیں اور ان کے بزرگوں کی ملک کی آزادی کے لیے خدمات کا اعتراف کیا۔
- پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ اتحاد اقتدار کے لیے نہیں بلکہ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنایا گیا ہے۔
- سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ تمام حکومت مخالف جماعتوں کو اسلام آباد کے اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔