اپوزیشن جماعتوں کا حکومت مخالف اتحاد مضبوط کرنے کا فیصلہ

اپوزیشن جماعتوں کا حکومت مخالف اتحاد مضبوط کرنے کا فیصلہ


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت کے درمیان معطل مذاکرات میں واضح تعطل کے دوران، اپوزیشن جماعتوں نے حکومت مخالف اتحاد کو مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ ہم خیال جماعتوں سے اہم ملاقاتوں اور مشاورت کے ذریعے رابطے بڑھانے کا بھی ارادہ رکھتی ہیں۔

اپوزیشن قیادت اپنے رابطہ مہم کے تحت سندھ کا دورہ کرے گی اور تین روزہ قیام کے دوران ہم خیال جماعتوں کے رہنماؤں، بشمول پیر پگارا، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور ایاز پلیجو سے ملاقات کرے گی۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے پارٹی کو ہدایت دی ہے کہ وہ عید کے بعد احتجاج کے لیے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے جلد از جلد رابطے کرے۔

پی ٹی آئی کی اس حکمت عملی کا اعلان عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کیا، جن کا کہنا تھا کہ پارٹی ایک وسیع اپوزیشن اتحاد بنانے پر کام کر رہی ہے، جس کا مقصد آئین اور جمہوریت کی بحالی ہے۔

چوہدری کے مطابق، سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسد قیصر کو تمام اپوزیشن جماعتوں بشمول جمعیت علمائے اسلام (ف) (جے یو آئی-ف)، محمود خان اچکزئی کی پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ)، شاہد خاقان عباسی کی عوام پاکستان، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)، جماعت اسلامی (جے آئی)، مہرنگ بلوچ اور دیگر سے رابطہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کے اس اقدام میں سندھ میں تین روزہ قیام شامل ہے، جس دوران ان کا وفد پیر پگارا، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور ایاز پلیجو سے ملاقات کرے گا۔

اس وفد میں پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، محمود خان اچکزئی، اسد قیصر، صاحبزادہ حامد رضا، اخونزادہ حسین، بلوچستان نیشنل پارٹی-مینگل (بی این پی-ایم) اور مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے رہنما شامل ہوں گے۔

اپوزیشن اتحاد کاروباری برادری، بار ایسوسی ایشن، پی ٹی آئی کراچی کے عہدیداروں اور صحافیوں سے بھی ملاقات کرے گا۔

علاوہ ازیں، سابق وزیر اعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے محمود خان اچکزئی کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت جاری ہے کیونکہ عوام موجودہ حالات کا حل چاہتے ہیں۔

“محمود خان اچکزئی نے مجھ سے 26 اور 27 فروری کو ہونے والی قومی کانفرنس کے حوالے سے مشاورت کی۔ ہم نے اس کانفرنس کے انعقاد پر اتفاق کیا تاکہ ملک کے مسائل کا حل نکالا جا سکے، کیونکہ ہم ملک کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اس کانفرنس میں مدعو کرنا چاہتے ہیں، جہاں قومی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، کیونکہ پاکستانی نوجوان مایوس ہو چکے ہیں۔

“ان کی مایوسی ختم کرنے کے لیے ہمیں ملک کے مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔ ہمارا بقا آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی میں ہے،” انہوں نے کہا۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اس موقع پر کہا کہ پارلیمنٹ کو ایک حقیقی ووٹ کے ذریعے اعلیٰ ترین ادارہ بنایا جانا چاہیے۔

“اس کانفرنس میں تمام افراد کو خوش آمدید کہا جائے گا، حتیٰ کہ حاضر سروس اور ریٹائرڈ جنرلز اور ججز کو بھی۔ ہمیں اجتماعی دانش سے ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی کوشش کرنی چاہیے۔”

اچکزئی نے مزید کہا کہ وہ پاکستان کے لیے ایک نیا جمہوری آغاز چاہتے ہیں، جس میں قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی یقینی ہو۔


اپنا تبصرہ لکھیں