بھارتی سائبر دہشت گردی اور پاکستان مخالف ڈیجیٹل جنگ کے مسلسل اقدامات کے جواب میں، پاکستانی رضاکار ہیکرز کے ایک گروہ نے “آپریشن سالار” کے نام سے ایک مربوط سائبر مہم شروع کی ہے۔
معتبر ذرائع کے مطابق، یہ آپریشن بھارت کی حالیہ سائبر جارحیت، پاکستان مخالف بیانیوں اور کشمیریوں کے خلاف جاری مظالم کے ردعمل میں پاکستان کی ڈیجیٹل جوابی کارروائی ہے۔ ہیکرز کا دعویٰ ہے کہ اس مہم کا مقصد یہ واضح پیغام دینا ہے کہ پاکستان کی خودمختاری، قومی وقار اور ڈیجیٹل سرحدوں سے کسی کو کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس سائبر حملے کی پہلی لہر میں، چار بڑی بھارتی ویب سائٹس کو ہیک کیا گیا، اور حملہ آوروں نے حساس ڈیٹا تک رسائی حاصل کر لی۔ ایک علامتی اقدام کے طور پر، ہیکرز نے مبینہ طور پر متاثرہ ویب سائٹس پر پاکستانی قومی پرچم لگا دیا، جو ان کی کارروائی کی رسائی اور اثر کو ظاہر کرتا ہے۔
“آپریشن سالار” محض ایک وقتی حملہ نہیں ہے، بلکہ یہ اس بات کا آغاز ہے جسے کچھ ماہرین ایک مکمل سائبر جنگ قرار دے رہے ہیں۔ رضاکار گروپ کے طور پر اپنی شناخت کرانے والے ہیکرز نے خبردار کیا ہے کہ یہ آپریشن “ایک انتباہ ہے، خاتمہ نہیں۔”
گروپ کے مطابق، سائبر مہم حالیہ بھارتی سائبر حملوں، پاکستان مخالف مواد کی اشاعت اور بھارتی زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کے ردعمل میں شروع کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر، #OperationSalar نے تیزی سے مقبولیت حاصل کی ہے، اور بہت سے پاکستانی صارفین بھارتی جارحیت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے پر ہیکرز کی تعریف کر رہے ہیں۔ آن لائن سطح پر اس مہم کو بھارتی میڈیا اداروں، مالیاتی نظاموں اور دفاع سے متعلق ویب سائٹس تک پھیلانے کے مطالبات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایک ہیکر کے حوالے سے کہا گیا، “پاکستان ایک امن پسند قوم ہے، لیکن اگر کوئی ہماری خودمختاری اور قومی وقار کو چیلنج کرے گا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔”
جیسے جیسے “آپریشن سالار” زور پکڑ رہا ہے، دونوں ممالک کے سائبر سکیورٹی ماہرین ڈیجیٹل میدان جنگ میں مزید اضافے کی توقع کرتے ہوئے ہائی الرٹ پر رہنے کا امکان ہے۔