اوپن اے آئی کے بورڈ چیئرمین نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ کمپنی نے ایلون مسک کی 97.4 بلین ڈالر میں خریدنے کی پیشکش متفقہ طور پر مسترد کر دی ہے۔
کمپنی کے چیئرمین بریٹ ٹیلر نے ایک بیان میں کہا، “اوپن اے آئی فروخت کے لیے نہیں ہے، اور بورڈ نے متفقہ طور پر مسک کی جانب سے اپنی مسابقت کو نقصان پہنچانے کی تازہ ترین کوشش کو مسترد کر دیا ہے۔” یہ بیان مسک کی ملکیت والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شائع کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا، “اوپن اے آئی میں کسی بھی ممکنہ تنظیمی تبدیلی کا مقصد ہماری غیر منافع بخش حیثیت اور اس کے مشن کو مزید مضبوط بنانا ہے تاکہ مصنوعی عمومی ذہانت (AGI) پوری انسانیت کے فائدے کے لیے کام کرے۔”
مسک نے بدھ کے روز عدالتی دستاویزات جمع کرائیں، جس میں کہا گیا تھا کہ اگر اوپن اے آئی کا بورڈ کمپنی کو دوبارہ ایک غیر منافع بخش “چیریٹی” ماڈل میں تبدیل کر دے تو وہ خریداری کی پیشکش واپس لے لیں گے۔
اوپن اے آئی فی الحال ایک ہائبرڈ ماڈل کے تحت کام کر رہی ہے، جو ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے لیکن اس کا ایک منافع بخش ذیلی ادارہ بھی موجود ہے۔
کمپنی کے لیے منافع بخش ماڈل اپنانا، جسے سی ای او سیم آلٹمین ضروری سمجھتے ہیں، مسک کے ساتھ بڑھتے ہوئے اختلافات کی ایک بڑی وجہ بن چکا تھا۔
مسک اور آلٹمین 2015 میں اوپن اے آئی کی بنیاد رکھنے والی 11 رکنی ٹیم میں شامل تھے، اور مسک نے ابتدائی طور پر 45 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔
تین سال بعد، 2018 میں، مسک نے اوپن اے آئی چھوڑ دی، اور کمپنی نے اس کی وجہ یہ بیان کی کہ “ٹیسلا کے اے آئی پر بڑھتے ہوئے فوکس کے باعث مستقبل میں ممکنہ مفادات کا تصادم ہو سکتا ہے۔”
2023 میں، مسک نے اپنی اے آئی کمپنی xAI قائم کی، جو اوپن اے آئی کی مقبولیت کے بعد مارکیٹ میں اتری۔
اوپن اے آئی کے جدید ماڈلز کی تخلیق، تربیت، اور لانچنگ کے بے پناہ اخراجات نے کمپنی کو ایک نیا کارپوریٹ ڈھانچہ اپنانے پر مجبور کر دیا، تاکہ سرمایہ کاروں کو ایکوئٹی فراہم کی جا سکے اور کمپنی کے نظم و نسق کو زیادہ مستحکم بنایا جا سکے۔
تاہم، ایک روایتی منافع بخش کمپنی میں تبدیلی کے لیے کیلیفورنیا اور ڈیلاویئر حکام کی منظوری درکار ہوگی، جو اس بات کا جائزہ لیں گے کہ اوپن اے آئی کے غیر منافع بخش بازو کو نئی کمپنی میں کس قدر شیئر ہولڈر حیثیت دی جائے گی۔
موجودہ سرمایہ کار اوپن اے آئی کی کم قیمت پر تشخیص چاہتے ہیں تاکہ وہ نئی کمپنی میں زیادہ سے زیادہ شیئر حاصل کر سکیں۔
دوسری جانب، “دی انفارمیشن” کے مطابق، مسک نے اوپن اے آئی کی غیر منافع بخش حیثیت کو 97.4 بلین ڈالر پر قیمت دی، جو کمپنی کی موجودہ مذاکراتی سطح سے تقریباً 30 بلین ڈالر زیادہ ہے، جسے کمپنی کے فنڈنگ حصول کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اوپن اے آئی کے چیف گلوبل افیئرز آفیسر، کرس لہینے نے کہا کہ مسک کی پیشکش ایک ایسے حریف کی جانب سے آئی ہے “جو اس ٹیکنالوجی میں ہمارا مقابلہ کرنے میں ناکام رہا ہے اور مارکیٹ میں ہم سے پیچھے رہ گیا ہے۔”