اوپن اے آئی کی تنظیم نو میں تبدیلی: غیر منافع بخش ادارے کا کنٹرول برقرار، سیم آلٹمین کے اختیارات محدود


اوپن اے آئی نے اپنی ایک اہم تنظیم نو کے منصوبے کو جزوی طور پر واپس لے لیا ہے، جس کے تحت اس کا غیر منافع بخش سرپرست ادارہ کنٹرول برقرار رکھے گا۔ اس اقدام سے چیٹ جی پی ٹی کے بانی سیم آلٹمین کے اختیارات محدود ہونے کا امکان ہے۔

یہ اعلان شدید تنقید اور قانونی چارہ جوئی کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں حریف اور شریک بانی ایلون مسک کی جانب سے دائر کردہ ایک بڑا مقدمہ بھی شامل ہے، جنہوں نے اوپن اے آئی پر انسانیت کے فائدے کے لیے مصنوعی ذہانت تیار کرنے کے اپنے بانی مشن سے ہٹنے کا الزام لگایا ہے۔

پیر کو ایک بلاگ پوسٹ میں آلٹمین نے کہا، “اوپن اے آئی ایک غیر منافع بخش ادارے کے طور پر قائم کیا گیا تھا، آج بھی ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جو منافع بخش ادارے کی نگرانی اور کنٹرول کرتا ہے، اور مستقبل میں بھی ایک غیر منافع بخش ادارہ رہے گا جو منافع بخش ادارے کی نگرانی اور کنٹرول کرے گا۔ اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔”

اوپن اے آئی نے دسمبر میں اپنے منافع بخش بازو کو ایک پبلک بینیفٹ کارپوریشن (PBC) میں تبدیل کرنے کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا تھا، جو ایک ایسی ساخت ہے جو شیئر ہولڈرز کے منافع کو سماجی اہداف کے ساتھ متوازن کرنے کے لیے بنائی گئی ہے، غیر منافع بخش اداروں کے برعکس، جو صرف عوامی بھلائی پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ اس تجویز کے تحت، غیر منافع بخش سرپرست ادارہ PBC میں ایک بڑا شیئر ہولڈر ہوتا لیکن اسٹارٹ اپ پر اپنا کنٹرول چھوڑ دیتا۔

پیر کو، اوپن اے آئی نے کہا کہ غیر منافع بخش سرپرست ادارہ PBC کو کنٹرول کرتا رہے گا اور اس میں ایک بڑا شیئر ہولڈر بن جائے گا۔ کمپنی مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں رفتار برقرار رکھنے کے لیے مزید سرمایہ اکٹھا کرنے کی خاطر اپنے منافع بخش بازو کی ساخت کو تبدیل کرنے کے منصوبوں پر پیش رفت کرے گی۔

مکمل طور پر منافع بخش ادارے میں تبدیل ہونے کا مقصد اوپن اے آئی کو مزید سرمایہ اکٹھا کرنے اور اپنے غیر منافع بخش سرپرست ادارے سے منسلک پابندیوں کو کم کرنے میں مدد کرنا تھا۔ لیکن اس سے اس بارے میں خدشات پیدا ہوئے کہ آیا کمپنی غیر منافع بخش ادارے کو منصفانہ طور پر اثاثے مختص کرے گی اور وہ عوامی بھلائی کے لیے مصنوعی ذہانت تیار کرنے کے اپنے مشن کے ساتھ منافع کمانے کو کیسے متوازن کرے گی۔

اوپن اے آئی کے بورڈ کے چیئرمین بریٹ ٹیلر نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا، “ہم نے شہری رہنماؤں سے سننے اور کیلیفورنیا اور ڈیلاویئر کے اٹارنی جنرل کے دفاتر سے بات چیت کے بعد غیر منافع بخش ادارے کو کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ کیا۔” انہوں نے مزید کہا کہ نئے اعلان کا مطلب ہے کہ اسٹارٹ اپ کی ساخت موجودہ ساخت کے “انتہائی قریب” رہے گی۔

آلٹمین نے اس اقدام کو ایک سمجھوتہ قرار دیا “جو سرمایہ کاروں کے لیے کافی حد تک کارآمد ہے کہ وہ ہمیں اس حد تک فنڈ دینے پر خوش ہیں جس کی ہمیں ضرورت ہوگی۔” انہوں نے کہا کہ اوپن اے آئی اہم مالی معاون مائیکروسافٹ کے ریگولیٹرز اور نئے مقرر کردہ غیر منافع بخش کمشنرز کے ساتھ مل کر اپ ڈیٹ شدہ منصوبے کو حتمی شکل دے گا، اور یہ فیصلہ کرے گا کہ منافع بخش کاروبار میں ہر فریق کو کتنا ایکویٹی حصہ ملے گا۔

آلٹمین نے کہا، “ہم سمجھتے ہیں کہ یہ اس حد سے کہیں زیادہ ہے جس کی ہمیں فنڈ جمع کرنے کے قابل ہونے کے لیے ضرورت ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “کسی بھی موجودہ سرمایہ کار کے تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے” اور کمپنی سرمایہ کاروں کے منافع پر عائد حد کو ختم کرنے کے پہلے کے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھے گی۔

لیکن اس بارے میں سوالات باقی ہیں کہ درحقیقت کیا تبدیل ہو رہا ہے، اور نئی مجوزہ منصوبے کے تحت غیر منافع بخش ادارے کا کنٹرول کس حد تک ہوگا، جس میں تفصیلات کی کمی ہے۔ فی الحال، اوپن اے آئی کا غیر منافع بخش ادارہ مکمل طور پر منافع بخش ادارے کا مالک ہے، اور غیر منافع بخش بورڈ کا مشن شیئر ہولڈرز کے لیے قدر فراہم کرنے کے بجائے “مصنوعی عمومی ذہانت سے تمام انسانیت کو فائدہ پہنچانا” یقینی بنانا ہے۔

اوپن اے آئی کی سابق پالیسی اور اخلاقیات کی مشیر اور گروپ ناٹ فار پرائیویٹ گین کی سرکردہ منتظم پیج ہیڈلی نے کہا، “ہمیں خوشی ہے کہ اوپن اے آئی سول سوسائٹی کے رہنماؤں کے خدشات سن رہا ہے… لیکن اہم سوالات باقی ہیں۔”

“کیا اوپن اے آئی کے تجارتی اہداف قانونی طور پر اپنے خیراتی مشن کے تابع رہیں گے؟ اوپن اے آئی جو ٹیکنالوجی تیار کرتا ہے اس کا مالک کون ہوگا؟ 2019 کے تنظیم نو کے اعلان نے مشن کی برتری کو بہت واضح کیا، لیکن اب تک، ان بیانات نے ایسا نہیں کیا ہے،” انہوں نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ PBC کی ساخت میں، بورڈ شیئر ہولڈر کی قدر کو زیادہ سے زیادہ کرنے کا پابند ہوگا۔

مسک کا مقدمہ جاری رہے گا۔

مصنوعی عمومی ذہانت، یا انسانی ذہانت سے برتر AI، کے مہنگے حصول کی کوششیں تیز ہونے کے ساتھ، اوپن اے آئی مزید سرمایہ کاری راغب کرنے کے لیے تبدیلیاں کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اس نے مارچ میں اعلان کیا کہ وہ سافٹ بینک گروپ کی قیادت میں ایک نئے فنڈنگ راؤنڈ میں 300 بلین ڈالر کی تشخیص پر 40 بلین ڈالر تک جمع کرے گا۔ یہ راؤنڈ سال کے آخر تک AI فرم کے منافع بخش حیثیت میں منتقل ہونے پر مشروط تھا، ایک ایسی ساخت جس نے نومبر 2023 میں سلیکون ویلی کے سب سے بڑے بورڈ روم ڈراموں میں سے ایک کے دوران توجہ مبذول کرائی، جہاں غیر منافع بخش بورڈ کے ممبران نے مواصلات میں خرابی اور اعتماد کے فقدان کی بنا پر آلٹمین کو برطرف کر دیا تھا۔ ملازمین اور سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست حمایت کے بعد انہیں پانچ دن بعد بحال کر دیا گیا۔

آلٹمین نے کہا کہ پیر کے اقدام کے بعد بھی اوپن اے آئی جاپانی ٹیک سرمایہ کار سے فنڈنگ حاصل کر سکے گا۔

سافٹ بینک نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا، جبکہ مائیکروسافٹ نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

یہ اعلان اوپن اے آئی کے شریک بانی ایلون مسک کی جانب سے دائر کردہ ایک تلخ قانونی جنگ کے درمیان بھی سامنے آیا، جس میں دیگر دعوؤں کے ساتھ ساتھ اوپن اے آئی کی غیر منافع بخش کنٹرول سے علیحدگی کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی۔ جیوری ٹرائل مارچ 2026 کے لیے طے تھا۔

مسک کے وکیل نے کہا کہ اوپن اے آئی کے خلاف مقدمہ واپس لینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

“اعلان مبینہ ‘غیر منافع بخش کنٹرول’ کے انتظام کے بارے میں اہم تفصیلات کو مبہم کرتا ہے، اور خاص طور پر آلٹمین کے منافع بخش ادارے میں غیر منافع بخش ادارے کے نمایاں طور پر کم ملکیت کے حصص کے بارے میں، جہاں غیر منافع بخش ادارے کے پاس فی الحال اکثریت ایکویٹی ہے۔”

مسک کی قیادت میں ایک کنسورشیم نے اس سال کے شروع میں اوپن اے آئی کے لیے 97.4 بلین ڈالر کی غیر مطلوبہ بولی بھی لگائی تھی جسے آلٹمین نے فوری طور پر “نہیں شکریہ” کہہ کر مسترد کر دیا تھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں