پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ وہ شخصیت تھے جنہوں نے 2021 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں کہا تھا کہ “ہر تنازع مذاکرات کے ذریعے ختم ہوتا ہے”۔
عمر ایوب نے آئی ایس پی آر ڈی جی کے حالیہ الزامات کو “پرانا اسکرپٹ” قرار دیتے ہوئے مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے ٹی ٹی پی سے بات چیت کی تجویز دی تھی اور تمام سیاسی جماعتوں نے اس وقت کے پارلیمنٹ ہاؤس میں اس میٹنگ میں شرکت کی تھی۔
آئی ایس پی آر ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا تھا کہ 2021 میں ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے فیصلے نے دہشت گردوں کو دوبارہ مضبوط کیا۔ انہوں نے پی ٹی آئی حکومت پر دہشت گردی کے فروغ کا الزام عائد کیا۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے موجودہ افغان صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ دونوں ممالک سفارتی بات چیت کے ذریعے تنازعات حل کریں۔ انہوں نے تجویز دی کہ خیبرپختونخوا کی سیاسی قیادت پر مشتمل جرگہ تشکیل دے کر اس مسئلے کو حل کیا جائے۔
پی ٹی آئی کے انفارمیشن سیکریٹری شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ انصاف کو یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ریاستی اداروں کو عدالتی نظام کے دائرے میں رہتے ہوئے فیصلے کرنے چاہیئیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت کی تنقید کو دشمنی کے طور پر پیش کرنے کا رجحان ملک میں افراتفری کو فروغ دے سکتا ہے۔