نوشکی میں آئل ٹینکر دھماکہ: ایک ہلاک، 70 زخمی، حکومت کا کراچی منتقلی کی پیشکش


بلوچستان کے ضلع نوشکی میں ایک آئل ٹینکر پھٹنے سے کم از کم 70 افراد زخمی اور ایک شخص ہلاک ہو گیا، جس کے بعد صوبائی حکومت نے بہتر طبی علاج کے لیے فضائی منتقلی کی پیشکش کی ہے۔

بلوچستان کے وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی نے سول ہسپتال کوئٹہ کے دورے کے دوران اعلان کیا کہ حکومت زخمیوں کو جدید طبی نگہداشت کے لیے کراچی منتقل کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ چاہیں گے ان کے لیے ہیلی کاپٹر دستیاب ہوں گے، جبکہ ضرورت پڑنے پر سی-130 فوجی طیارے کا بھی انتظام کیا جا سکتا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ آئل ٹینکر ایک ڈپو پر ویلڈنگ کے کام کے دوران آگ لگنے سے پھٹا۔ ایک بڑی تباہی سے بچنے کی کوشش میں ٹرک ڈرائیور جلتی ہوئی گاڑی کو ٹرمینل سے دور ایک کھلے میدان میں لے گیا، جہاں وہ پھٹ گئی۔ شدید جھلسنے کے باعث ڈرائیور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

ریسکیو حکام نے بتایا ہے کہ 20 زخمیوں کو کراچی کے نجی ہسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا۔

دریں اثنا، ہسپتال انتظامیہ نے بتایا ہے کہ 10 زخمی 80 فیصد جھلس جانے کے باعث تشویشناک حالت میں ہیں۔

زخمیوں میں ایک ڈی ایس پی اور تین پولیس اہلکار بھی شامل تھے جو قریبی شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر رہے تھے۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے بتایا کہ آگ اتنی شدید تھی کہ موقع پر موجود فائر بریگیڈ کی گاڑی بھی اس سے متاثر ہوئی۔

رند نے مزید کہا کہ ہسپتالوں میں ہنگامی پروٹوکول فعال کر دیے گئے ہیں تاکہ فوری علاج کو یقینی بنایا جا سکے اور دھماکے کی وجہ کی مکمل تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے اس واقعے کو “افسوسناک” قرار دیا اور حکومت کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔


اپنا تبصرہ لکھیں