کراچی کے سی ویو کے قریب اتوار کی صبح فرنس آئل کی پائپ لائن میں لیکج کے باعث ماحولیاتی اور حفاظتی مسائل پیدا ہوئے، جس سے ٹریفک میں شدید خلل پیدا ہوا۔ یہ واقعہ صبح 6 بجے رپورٹ ہوا اور پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (PRL) کی پائپ لائن شامل تھی۔
فوری اثرات
پائپ لائن سے لیک ہونے والا فرنس آئل سروس روڈ پر بہہ گیا اور قریبی رہائشی علاقے میں بھی داخل ہوگیا۔ اس کی وجہ سے متاثرہ علاقے کو بند کر دیا گیا تاکہ حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں اور مرمت کا کام ممکن بنایا جا سکے۔
ریفائنری کے آپریشنز کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا، اور مزید لیکج روکنے کے لیے تیل کی پمپنگ بند کر دی گئی۔ صفائی کرنے والی ٹیمیں جلدی سے جائے وقوع پر پہنچ گئیں تاکہ نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔
حکام کی فوری کارروائی
PRL کے منیجنگ ڈائریکٹر، زاہد میر، نے تصدیق کی کہ واقعہ رپورٹ ہونے کے فوراً بعد ایک ٹیم روانہ کی گئی۔ PRL اور ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (DHA) کے اہلکاروں نے مرمت کے کام اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے موقع پر کام کیا۔
چند گھنٹوں کے اندر پائپ لائن کی مرمت کر دی گئی، اور متاثرہ علاقوں سے تیل ہٹانے کے لیے صفائی کا کام جاری ہے۔ حکام نے اس لیکج کی وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے۔
پچھلا مشابہ واقعہ
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ 12 اکتوبر کو خیابانِ سحر، ڈی ایچ اے میں نیشنل آئل ریفائنری کی پائپ لائن پھٹ گئی تھی، جس سے ایک گلی فرنس آئل میں ڈوب گئی تھی۔ اس وقت بھی حکام نے فوری کارروائی کی تھی، جس میں علاقے کو سیل کرنا اور رہائشیوں کو دور رہنے کی ہدایت شامل تھی۔
سڑکوں کی بندش اور شہریوں کی مشکلات
سی ویو کے قریب عارضی سڑک بندش اور ٹریفک میں رخنہ شہریوں کے لیے مشکلات کا باعث بنی، تاہم حکام نے مؤثر طریقے سے صورتحال کو سنبھالا اور جلد از جلد مرمت اور صفائی کا کام مکمل کیا۔