نوواک جوکووچ نے آسٹریلین اوپن سیمی فائنل میں ایلیگزینڈر زویرے کے خلاف اپنے جذباتی ہار کے بعد اپنے متوقع ریٹائرمنٹ کے حوالے سے ایک بڑا اعلان کیا۔ جوکووچ کا 11 واں چیمپئن شپ اور 25 واں گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے کا خواب جمعہ، 24 جنوری کو اچانک ختم ہو گیا جب انہیں انجری کی وجہ سے میچ سے دستبردار ہونا پڑا۔
جوکووچ اپنے ہم وطن ایلیگزینڈر زویرے کے خلاف اچھا کھیل رہے تھے لیکن ان کی بائیں ٹانگ کی چوٹ مزید بگڑ گئی، جو انہوں نے کارلوس آلکاراز کے خلاف کوارٹر فائنل جیتتے ہوئے حاصل کی تھی۔ اس کے باوجود انہوں نے کھیل جاری رکھنے کی کوشش کی، مگر آخرکار انہیں اعتراف کرنا پڑا کہ درد کی شدت کی وجہ سے ان کے پاس کھیلنے کی توانائی نہیں رہی۔
میچ کے بعد بات کرتے ہوئے جوکووچ نے کہا، “میں نے اپنی پوری کوشش کی تاکہ جو پٹھے کی چوٹ میں نے حاصل کی تھی، اسے قابو پاؤں۔ دوائیں، پٹی اور فزیو تھراپی نے کچھ حد تک مدد کی، لیکن پہلے سیٹ کے آخر میں میں نے درد کو بڑھتے ہوئے محسوس کرنا شروع کیا۔”
تاہم جوکووچ نے واضح کیا کہ وہ جلد ریٹائر ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے آسٹریلین اوپن میں اپنی آخری میچ کھیلا ہے، تو انہوں نے کہا، “مجھے نہیں پتا، امکان ہے۔ کون جانتا ہے؟ مجھے دیکھنا ہوگا کہ سیزن کیسا گزرتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا، “میں کھیلنا چاہتا ہوں۔ لیکن اگلے سال کے لیے میری شیڈول میں کوئی تبدیلی ہوگی یا نہیں، یہ مجھے نہیں معلوم۔ مجھے ہمیشہ آسٹریلیا آنا پسند ہے۔ یہاں میری سب سے بڑی کامیابیاں ہیں۔ تو اگر میں فٹ، صحت مند اور متحرک ہوں، تو میں نہیں دیکھتا کہ میں کیوں نہ آؤں، لیکن ہاں، ہمیشہ امکان ہوتا ہے۔”
ابتداء میں شائقین نے ان کے ریٹائرمنٹ پر حیرانی کا اظہار کیا، تاہم یہ جذبات جلد غصے میں بدل گئے اور شائقین نے ان کی مخالفت میں زبردست بو کی۔
جوکووچ نے اس بارے میں کہا، “مجھے نہیں پتا کیا کہوں۔ لوگ میچ اور بڑا مقابلہ دیکھنے کے لیے ٹکٹ خرید کر آئے تھے، جو انہیں نہیں ملا۔”
37 سالہ کھلاڑی نے مزید کہا، “میں ان کے جذبات کو سمجھنے کی پوری کوشش کر رہا ہوں، لیکن میں یہ نہیں جانتا کہ وہ مجھے سمجھنا چاہتے ہیں یا نہیں۔”
دوسری جانب، زویرے اب اتوار کو جینک سنر کے خلاف فائنل کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔