شمالی کوریا کی اسٹریٹجک کروز میزائل کی آزمائش

شمالی کوریا کی اسٹریٹجک کروز میزائل کی آزمائش


میزائل نے 1,500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا اور 7,507 سے 7,511 سیکنڈ میں اپنے ہدف کو نشانہ بنایا

پیونگ یانگ: شمالی کوریا نے ہفتے کے روز ایک اسٹریٹجک کروز میزائل کی آزمائش کی، جس کی رپورٹ اتوار کو ریاستی میڈیا کے ذریعے جاری کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے اس ٹیسٹ کا معائنہ کیا، جسے “اہم ہتھیار کے نظام” کی آزمائش قرار دیا گیا۔

زیر پانی سے سطح پر مار کرنے والے اس اسٹریٹجک کروز میزائل نے 1,500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا اور 7,507 سے 7,511 سیکنڈ کے درمیان اپنے ہدف کو نشانہ بنایا، رپورٹ میں کہا گیا۔

ایک علیحدہ رپورٹ میں، شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اگر امریکہ پیونگ یانگ کی خودمختاری کو تسلیم نہیں کرتا، تو وہ “سب سے سخت جوابی اقدامات” کرے گا۔

وزارت خارجہ نے کہا کہ جنوبی کوریا اور امریکہ کے درمیان فوجی اتحاد اور مشترکہ مشقیں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا سبب بن رہی ہیں۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ کم جونگ ان سے دوبارہ رابطہ کریں گے، کیونکہ ان دونوں کے درمیان ٹرمپ کے پہلے دور حکومت میں ایک کام کرنے والا تعلق قائم ہو چکا تھا۔

کم جونگ ان نے کہا کہ شمالی کوریا کے جنگی دفاعی ذرائع کو “مزید مکمل” کیا جا رہا ہے، اور انہوں نے فوجی طاقت کو مستحکم کرنے کی کوششیں جاری رکھنے کا عہد کیا۔

انہوں نے کہا کہ “کم جونگ ان نے تصدیق کی کہ DPRK ہمیشہ اپنی اہم ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے سخت محنت کرے گا تاکہ مستقبل میں زیادہ طاقتور فوجی قوت کی بنیاد پر پائیدار اور مستقل امن اور استحکام کی حفاظت کی جا سکے۔”

بعد میں جنوبی کوریا کی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا کہ شمالی کوریا نے ہفتے کو شام 4 بجے (0700 GMT) کے قریب مغربی ساحل کے قریب پانیوں کی طرف متعدد کروز میزائل داغے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ میزائل ٹیسٹ خطے میں بدلتی ہوئی حفاظتی صورتحال کے پیش نظر قومی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے منصوبوں کا حصہ تھا۔

اس سے قبل، شمالی کوریا کے ریاستی میڈیا نے بھی اطلاع دی تھی کہ کم جونگ ان نے ایک نیا درمیانے فاصلے کا ہائپرسونک بیلسٹک میزائل (IRBM) کامیابی سے ٹیسٹ کیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں