مذاکرات کی ڈیڈ لائن میں توسیع ممکن: پی ٹی آئی کے شبلی فراز

مذاکرات کی ڈیڈ لائن میں توسیع ممکن: پی ٹی آئی کے شبلی فراز


مذاکرات میں پیش رفت کی صورت میں 31 جنوری کی ڈیڈ لائن بڑھائی جا سکتی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اگر حکومت کے ساتھ مذاکرات میں نمایاں پیش رفت ہوتی ہے تو ڈیڈ لائن میں معمولی توسیع کوئی مسئلہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے ایک مقامی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کی سمت کا جلد تعین ہو جائے گا کیونکہ ڈیڈ لائن تک 20 دن باقی ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ اگلے مذاکرات کو ایک یا دو دن کے نوٹس پر منعقد کیا جا سکتا ہے، لیکن اس حوالے سے ابھی تک کوئی واضح پیش رفت نہیں ہوئی۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے بھی کہا کہ کسی بھی فریق نے ان سے مذاکرات کا اہتمام کرنے کی درخواست نہیں کی۔

پی ٹی آئی کے مطالبات میں عمران خان اور دیگر پارٹی رہنماؤں کی رہائی، اور 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشنز کا قیام شامل ہے۔

پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر نے واضح کیا کہ عمران خان نے کسی معاہدے یا رعایت کی درخواست کرنے سے انکار کرتے ہوئے قانونی جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے انتخابی اصلاحات اور چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملات پر بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔

دفاعی وزیر خواجہ آصف نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے سیاسی حربے ناکام ہو چکے ہیں، اور عمران خان کی قیادت میں معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے اور ملک کی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے حکومت پر مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنے کا الزام لگایا، جبکہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی آئینی حکمرانی، آزاد عدلیہ، اور عوامی امنگوں کے مطابق ملک کو چلانے کی حامی ہے۔

شبلی فراز نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات میں کوئی مثبت پیش رفت ہوتی ہے تو ڈیڈ لائن میں توسیع کا امکان موجود ہے، کیونکہ پارٹی ملکی مفاد میں ہر ممکن راستہ اختیار کرنے کے لیے تیار ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں