نِک کریوس کی جینک سنر پر تین ماہ کی پابندی پر تنقید

نِک کریوس کی جینک سنر پر تین ماہ کی پابندی پر تنقید


نمبر ون ٹینس کھلاڑی جینک سنر پر گزشتہ سال دو بار ممنوعہ ادویات کے مثبت نتائج آنے کے بعد تین ماہ کی پابندی عائد کی گئی، جس پر نِک کریوس نے شدید تنقید کی۔

ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (WADA) اور سنر کے درمیان تین ماہ کی معطلی پر اتفاق ہوا ہے۔

اسکائی اسپورٹس کے مطابق، اس معطلی کے نتیجے میں سنر تین ماہ تک کسی مقابلے میں حصہ نہیں لے سکیں گے، لیکن وہ 25 مئی سے شروع ہونے والے فرنچ اوپن میں واپسی کے اہل ہوں گے۔

ہفتہ کے روز اپنے بیان میں، سنر نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو قبول کرتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ “WADA کے سخت قوانین میرے پسندیدہ کھیل کی اہم حفاظت ہیں۔”

کریوس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹویٹر) پر اس فیصلے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔

انہوں نے لکھا، ’’تو WADA نے کہا تھا کہ یہ پابندی 1-2 سال کی ہو سکتی ہے۔ لیکن ظاہر ہے کہ سنر کی ٹیم نے ہر ممکن کوشش کی کہ تین ماہ کی پابندی قبول کر لی جائے، کوئی ٹائٹل نہ چھینا جائے، کوئی انعامی رقم نہ ضبط ہو۔ کیا وہ قصوروار ہیں یا نہیں؟ ٹینس کے لیے افسوسناک دن، اس کھیل میں انصاف کا کوئی وجود نہیں۔‘‘

ایک اور پوسٹ میں انہوں نے مزید کہا، ’’میں بہت سے کھلاڑیوں کو جانتا ہوں جو اسی طرح محسوس کر رہے ہیں۔ انہیں قصوروار پایا گیا، اسی لیے پابندی لگی۔ لیکن کوئی ٹائٹل نہیں چھینا گیا اور وہ فرنچ اوپن کھیل سکتے ہیں۔ افسوسناک دن۔‘‘

سنر نے گزشتہ ماہ آسٹریلین اوپن جیت کر اپنا تیسرا گرینڈ سلام ٹائٹل حاصل کیا تھا۔

اگست میں یہ انکشاف ہوا کہ سنر کا ڈوپ ٹیسٹ ممنوعہ مادہ کلوسٹیبول کے لیے مثبت آیا تھا۔

اگرچہ انٹرنیشنل ٹینس انٹیگریٹی ایجنسی نے سنر کو کسی بھی غلط کام سے بری قرار دیا، لیکن WADA نے اس فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے اپیل دائر کر دی۔

معطلی کے نتیجے میں، سنر چار اہم اے ٹی پی ماسٹرز 1000 ٹورنامنٹس، بشمول انڈین ویلز اور میامی (مارچ میں) اور مونٹے کارلو اور میڈرڈ (اپریل میں) میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔

سنر 7 مئی سے شروع ہونے والے روم ماسٹرز 1000 ٹورنامنٹ میں دوبارہ شرکت کے اہل ہوں گے۔


اپنا تبصرہ لکھیں