“نیوزی لینڈ کی سنچریوں کی دھماکے دار اننگز، فائنل میں جگہ پکی


نیوزی لینڈ کی سنچریوں کی دھماکے دار اننگز، فائنل میں جگہ پکی: چیمپئنز ٹرافی کے سنسنی خیز دوسرے سیمی فائنل میں، نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کو 50 رنز سے شکست دے کر اتوار کو فائنل میں بھارت سے مقابلہ کرنے کا حق حاصل کر لیا۔ نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے قذافی اسٹیڈیم میں 362 رنز 6 وکٹوں کے نقصان پر بنا کر ایک نیا ٹورنامنٹ ریکارڈ قائم کیا۔ بلیک کیپس کا یہ شاندار مجموعہ راچن رویندرا اور کین ولیمسن کی شاندار سنچریوں کی بدولت تھا، جنہوں نے اننگز کو سنبھالا دیا۔ جنوبی افریقہ نے ڈیوڈ ملر کی ناقابل شکست 100 رنز کی شاندار اننگز سے جواب دیا، جنہوں نے صرف 67 گیندوں پر اپنی سنچری آخری گیند پر مکمل کی۔ راسی وین ڈر ڈوسن اور ٹیمبا باوما نے بھی نصف سنچریاں بنائیں، لیکن جنوبی افریقہ کا تعاقب 312 رنز 9 وکٹوں کے نقصان پر ختم ہوا۔ نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر نے بولنگ اٹیک کی قیادت کرتے ہوئے 3 وکٹیں 43 رنز دے کر حاصل کیں اور جنوبی افریقہ کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے سات بولرز کا استعمال کیا۔ نیوزی لینڈ کی بیٹنگ کی برتری کا آغاز شروع سے ہی ہو گیا، رویندرا نے 101 گیندوں پر شاندار 108 رنز بنائے اور ولیمسن نے 94 گیندوں پر 102 رنز کا اضافہ کیا۔ سازگار بیٹنگ حالات نے نیوزی لینڈ کو ٹاس جیتنے کے بعد فائدہ اٹھانے کا موقع دیا۔ ڈیرل مچل کے 37 گیندوں پر تیز 49 رنز اور گلین فلپس کے 27 گیندوں پر دھماکہ خیز 49 ناٹ آؤٹ نے اسکور کو مزید بڑھایا، نیوزی لینڈ نے آخری 10 اوورز میں 110 رنز کا اضافہ کیا۔ جنوبی افریقہ کے بولرز کو ابتدا میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ رویندرا اور ول ینگ نے 48 رنز کی ابتدائی شراکت قائم کی۔ رویندرا اور ولیمسن کے درمیان 164 رنز کی شراکت نے نیوزی لینڈ کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا۔ رویندرا کی سنچری، ان کی ون ڈے میں پانچویں سنچری، 93 گیندوں پر مکمل ہوئی۔ ولیمسن نے بھی اپنی 15ویں ون ڈے سنچری اور جنوبی افریقہ کے خلاف مسلسل تیسری سنچری مکمل کی۔ ملر کے آخری زور کے باوجود، جس نے جدید کرکٹ کی صلاحیت کو اجاگر کیا، جنوبی افریقہ کی مڈل آرڈر کی ناکامی فیصلہ کن ثابت ہوئی۔ نیوزی لینڈ کے بولرز کو اب فائنل میں بھارت کی مضبوط بیٹنگ لائن اپ کو روکنے کا چیلنج درپیش ہے۔”


اپنا تبصرہ لکھیں