نیٹ فلکس نے “ایمیلیا پیریز” کی اسٹار کارلا سوفیا گاسکون کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں اپنی تشہیری مہم سے ہٹا دیا، کیونکہ ان کے پرانے “نسلی تعصب” پر مبنی ٹویٹس دوبارہ انٹرنیٹ پر گردش کرنے لگیں۔
دی ہالی ووڈ رپورٹر کے مطابق، نیٹ فلکس نے کارلا کو اپنی پروموشنل ای میلز سے نکال دیا ہے اور فلم “ایمیلیا پیریز” کے پوسٹر میں ان کی جگہ زوئی سلڈانا کو زیادہ نمایاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
52 سالہ کارلا کو فلم میں ایک ٹرانس جینڈر کرائم باس کا کردار ادا کرنے پر اکیڈمی ایوارڈز میں بہترین اداکارہ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
حال ہی میں، انہوں نے سی این این کو بتایا، “میں آسکر کی نامزدگی سے دستبردار نہیں ہو سکتی کیونکہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا اور نہ ہی کسی کو نقصان پہنچایا۔ میں نہ نسل پرست ہوں اور نہ وہ سب کچھ جو لوگ میرے خلاف کہہ رہے ہیں۔”
کارلا کو 2020 میں جارج فلائیڈ کے بارے میں متنازعہ ٹویٹس کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا، “مجھے بغیر مقدمے کے مجرم ٹھہرایا گیا، قربان کیا گیا، صلیب پر چڑھایا گیا اور سنگسار کیا گیا، اور مجھے دفاع کا موقع بھی نہیں دیا گیا۔”
اس کے علاوہ، انہیں اسلام مخالف ٹویٹس پر بھی شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ انہیں فلم “ایمیلیا پیریز” کے لیے بہترین اداکارہ کے آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔