نیپرا نے سات آزاد بجلی پیدا کرنے والے اداروں (آئی پی پیز) کی ٹیرف نظرثانی کی درخواستوں پر سماعت مکمل کر لی ہے۔ اگر منظوری دی جاتی ہے تو صارفین کو فی یونٹ 50 پیسے تک کی رعایت مل سکتی ہے، جس سے تقریباً 920 ارب روپے کی مجموعی بچت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
یہ سماعت 2002 کی پاور پالیسی کے تحت سات آئی پی پیز کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواستوں پر کی گئی، جن میں نشاط چونیاں پاور، نشاط پاور، نارووال انرجی لمیٹڈ، لبرٹی پاور ٹیک لمیٹڈ، اینگرو پاورجن قادر پور لمیٹڈ، سیفائر الیکٹرک پاور لمیٹڈ اور سیف پاور لمیٹڈ شامل ہیں۔ ان درخواستوں کا مقصد بجلی پیدا کرنے کی لاگت کو کم کرنا تھا۔
زیر بحث اہم مسائل میں ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ میکانزم، “ٹیک اور پے” ماڈل کے تحت ادائیگی کا نظام، اور انشورنس کیپ ریگولیشنز شامل تھے۔ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے نیپرا کو بتایا کہ ان آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے حتمی شکل دے دیئے گئے ہیں، اور آئی پی پیز نے تاخیر سے ادائیگی کے سرچارجز میں 11 ارب روپے سے زائد معاف کر دیئے ہیں۔
ان مذاکرات کے نتیجے میں بجلی کے ٹیرف میں فی یونٹ 50 پیسے تک کی کمی کی جا سکتی ہے۔ نیپرا نے سماعت مکمل کر لی ہے اور بعد میں اپنا فیصلہ سنائے گا۔