اولمپک گولڈ میڈلسٹ جاولین تھروور نیرج چوپڑا نے بھارت میں کھلاڑیوں کے مستقبل کے لیے ڈوپنگ کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا ہے اور قومی کھلاڑیوں کو اس سے دور رہنے کی تلقین کی ہے۔
ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (WADA) کی ایک رپورٹ کے مطابق، 2022 میں بھارت میں ڈوپنگ کا مسئلہ بڑھتا جا رہا ہے، جہاں عالمی سطح پر سب سے زیادہ ڈوپنگ کے کیسز بھارت سے سامنے آئے ہیں۔ 2022 میں بھارت میں 3,865 سیمپلز میں سے 125 سیمپلز میں ایڈورس اینالٹیکل فائنڈنگز (AAFs) رپورٹ کی گئیں، جو کہ ڈوپنگ کا مثبت نتیجہ ظاہر کرتی ہیں۔
نیرج چوپڑا نے کہا، “آج کل بھارت میں ڈوپنگ ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ جب ذہن میں ڈوپنگ بیٹھ جاتی ہے تو طویل مدت میں کیریئر میں بہت مشکلات آتی ہیں۔ ایسے کھلاڑی اعلیٰ سطح پر کھیلنے کے قابل نہیں رہتے۔”
انہوں نے مزید کہا، “وہ یہ سمجھتے ہیں کہ صرف ڈوپنگ سے ہی وہ کارکردگی حاصل کر سکتے ہیں، لیکن یہ حقیقت نہیں ہے۔ کامیابی کے لیے ان کی محنت، خود پر یقین اور کوچ سے صحیح رہنمائی بہت اہم ہوتی ہے۔”
چوپڑا نے کھلاڑیوں کو بہتر طریقے سے کھانے، آرام کرنے اور محنت کرنے کا مشورہ دیا تاکہ وہ کامیاب کھیل کیریئر بنا سکیں۔
انہوں نے کہا، “ایک بات صاف ہے کہ جب وہ ڈوپنگ کرتے ہیں، تو ڈوپ ٹیسٹ کے دوران پکڑے جاتے ہیں اور ان پر 2 سے 4 سال کی پابندی لگتی ہے۔ اس کے بعد زندگی میں کچھ باقی نہیں بچتا۔”
نیرج چوپڑا نے کوچز سے بھی درخواست کی کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو ڈوپنگ سے دور رکھیں تاکہ کھیل کی بہتری ہو۔