بھارت کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ نیرج چوپڑا نے اس ماہ جنوبی بھارتی شہر بنگلورو میں اپنے نام سے منسوب جیولن ایونٹ کو ملتوی کر دیا ہے، جس کی وجہ ان کے ملک اور ہمسایہ ملک پاکستان کے درمیان تقریباً تین دہائیوں کی بدترین لڑائی میں توسیع ہے۔
24 مئی کو ہونے والا نیرج چوپڑا کلاسک، جو ورلڈ ایتھلیٹکس گولڈ کیٹیگری کا مقابلہ ہے، میں اینڈرسن پیٹرز، جولیس ییگو، تھامس روہلر اور کرٹس تھامسن سمیت متعدد بین الاقوامی کھلاڑیوں نے شرکت کرنا تھی۔
چوپڑا کا یہ اقدام کرکٹ کے جنون میں مبتلا بھارت اور پاکستان کی جانب سے جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسایہ ممالک کے درمیان جاری تنازع کے بعد جمعہ کو اپنی ایلیٹ ٹوئنٹی 20 لیگز معطل کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
چوپڑا کی ٹیم نے جمعہ کو سوشل میڈیا پر اعلان کیا، “یہ فیصلہ کھلاڑیوں، اسٹیک ہولڈرز اور وسیع تر کمیونٹی کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دیتے ہوئے، محتاط غور و فکر اور مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔”
“ہم کھیل کی متحد کرنے والی طاقت پر یقین رکھتے ہیں۔ لیکن، اس نازک لمحے میں، قوم کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہونا سب سے اہم ہے۔ اس وقت ہماری تمام تر شکرگزاری اور خیالات صرف اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہیں، جو ہمارے ملک کے لیے صف اول پر ہیں۔”
چوپڑا نے گزشتہ ماہ کے اواخر میں کہا تھا کہ حریف اور پیرس اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ پاکستان کے ارشد ندیم کا بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک مہلک عسکریت پسند حملے کے بعد میٹ میں شرکت کرنا “بالکل خارج از امکان” تھا۔
دونوں ممالک کے درمیان اس وقت جھڑپ ہوئی جب بھارت نے بدھ کے روز پاکستان میں متعدد مقامات پر حملے کیے اور دعویٰ کیا کہ یہ “دہشت گرد کیمپ” تھے، جو کشمیر میں ہونے والے حملے کے جواب میں کیے گئے، بغیر کسی ثبوت کے۔ پاکستان نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے اسے صریح جھوٹ قرار دیا ہے۔
2021 میں ٹوکیو اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے چوپڑا نے کہا کہ ان کے ایونٹ کے لیے نظر ثانی شدہ شیڈول جلد فراہم کیا جائے گا۔