نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے 18 اور 19 اپریل کو اسلام آباد اور پنجاب کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش، ژالہ باری اور تیز ہواؤں کی پیش گوئی کرتے ہوئے ایک موسمیاتی الرٹ جاری کیا ہے۔
یہ الرٹ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے اشتراک سے جاری کیا گیا ہے، جس میں شہریوں کو ممکنہ شدید موسمی حالات سے خبردار کیا گیا ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق، اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، چکوال، گجرات اور جہلم کے کچھ حصوں میں موسلادھار بارش اور ژالہ باری کی توقع ہے۔ این ڈی ایم اے نے فیصل آباد، جھنگ، خوشاب، میانوالی، لاہور، ساہیوال، سرگودھا اور شیخوپورہ سمیت دیگر اضلاع کی بھی نشاندہی کی ہے جو تیز ہواؤں اور ژالہ باری کے لیے ممکنہ طور پر خطرناک ہیں۔
این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ خراب موسم بجلی کی بندش، انفراسٹرکچر کو نقصان اور حادثات کے خطرے میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ این ڈی ایم اے کے ایک ترجمان نے کہا، “ژالہ باری اور موسلادھار بارش کی وجہ سے فصلوں کو بھی نمایاں نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔”
کسانوں کو اپنی فصلوں کے تحفظ کے لیے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تیز ہواؤں کے دوران کمزور عمارتوں اور درختوں کے قریب کھڑے ہونے سے گریز کریں اور این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ موبائل ایپ کے ذریعے تازہ ترین معلومات سے باخبر رہیں۔
دوسری جانب، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بھی ایک موسمیاتی ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں 20 اپریل تک پنجاب بھر میں مسلسل گرج چمک کے ساتھ بارشوں اور ہلکی بارش کی تنبیہ کی گئی ہے۔
یہ الرٹ خراب موسم کی ایک خطرناک لہر کے بعد جاری کیا گیا ہے جس میں نو شہری اپنی جانیں گنوا بیٹھے اور پانچ دیگر زخمی ہوئے۔
پی ڈی ایم اے کے ایک ترجمان کے مطابق، لیہ اور کوٹ ادو میں آسمانی بجلی گرنے سے دو افراد ہلاک ہوئے، جب کہ آندھی سے دو مکانات جزوی طور پر تباہ ہو گئے۔ حالیہ ہلاکتوں کے پیش نظر، پی ڈی ایم اے نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے دوران احتیاط برتیں۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے تمام کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ریسکیو ٹیموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ پی ڈی ایم اے کے ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے تصدیق کی کہ صوبائی کنٹرول روم اور ضلعی ایمرجنسی آپریشن سینٹرز دونوں فعال کر دیے گئے ہیں اور چوبیس گھنٹے صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ڈی جی کاٹھیا نے کہا، “ریسکیو 1122 اور دیگر ایمرجنسی سروسز کے عملے سمیت تمام اہلکار اور مشینری اسٹینڈ بائی پر رہنی چاہیے۔” انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ طوفانی حالات میں گھروں کے اندر رہیں اور بجلی کے کھمبوں یا کھلی تاروں کے قریب جانے سے گریز کریں۔
انہوں نے خبردار کیا، “آسمانی بجلی سے خود کو بچانے کے لیے محفوظ پناہ گاہوں میں رہیں۔ جب گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہو تو کھلے آسمان کے نیچے کبھی نہ نکلیں۔” پی ڈی ایم اے کے ڈی جی نے عوام کو یاد دلایا کہ گزشتہ سال اپریل میں پنجاب میں آسمانی بجلی گرنے سے 30 افراد ہلاک ہوئے تھے۔