عوام پاکستان پارٹی (اے پی پی) کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے جمعہ کو کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کو ملک کی خاطر آگے آنا چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عباسی نے کہا: “یہ واضح نہیں ہے کہ آج کس کے پاس اختیار ہے۔ نہروں کے بارے میں بات چیت ہونے کے باوجود، پانی کے بحران کو حل کرنے کے بارے میں کوئی بات نہیں کر رہا ہے۔”
عباسی نے کہا: “نہ پنجاب کو پانی کی فراہمی ہو رہی ہے اور نہ سندھ کو۔ دونوں صوبوں میں جو صورتحال ہے وہ تشویشناک ہے۔ گزشتہ برسوں میں حکومت چلانے کا نظام تبدیل ہو گیا ہے۔”
انہوں نے کہا: “نواز شریف ملک کی تاریخ کے سب سے تجربہ کار سیاست دان ہیں۔ اگر نواز شریف ملک کی خاطر فعال کردار ادا کرنے کی ذمہ داری نہیں لیں گے تو کون لے گا؟ آخر کار، ان کی [نواز شریف کی] پارٹی اقتدار میں ہے۔”
انہوں نے کہا: “یہ عجیب لگتا ہے کہ نواز شریف خاموش رہتے ہیں۔”
عباسی نے کہا: “عوام کے سوا کوئی بھی کسی سیاست دان یا سیاسی جماعت کو شکست نہیں دے سکتا۔”
انہوں نے کہا: “مائنس پلس سسٹم اب متعلقہ نہیں رہا۔”
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے، عباسی نے عمران خان پر زور دیا کہ وہ خود کو ایک سیاست دان کے طور پر “بہتر” بنائیں، انہوں نے کہا، “ان کے [عمران خان کے] دور حکومت کے بارے میں بات کرنے کے لیے کچھ بھی اچھا نہیں ہے۔”
انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر تنقید کرتے ہوئے کہا، “پنجاب میں عثمان بزدار کی قیادت میں حکومت اب تک کی سب سے کرپٹ حکومت تھی۔”
خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے عباسی نے کہا: “گزشتہ 12 سالوں سے کرپٹ حکومت کے پی پر حکومت کر رہی ہے۔”
سابق وزیراعظم نے کہا: “پی ٹی آئی حکومت نے چار سال مرکز میں حکومت ہونے کے باوجود ترقی پر کوئی پیسہ خرچ نہیں کیا۔”
انہوں نے کہا: “عوام کی مقبولیت کا کیا فائدہ اگر وہ [عمران خان] وہی اقدامات دہرانے کی کوشش کرتے ہیں جو انہوں نے اپنی سابقہ حکومت میں کیے تھے؟”
ملک کی معاشی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے عباسی نے کہا: “ملک کی معاشی ترقی اب بھی منفی رجحان کا شکار ہے۔”
انہوں نے کہا: “غریب مزید غریب ہوتے جا رہے ہیں۔”
عباسی نے کہا، “عام آدمی کا سٹاک مارکیٹ سے کیا تعلق ہے؟”
انہوں نے کہا، “قرض لینا کوئی کامیابی نہیں ہے۔”
عباسی نے کہا، “اگر حکومت کمپنیوں پر 62 فیصد ٹیکس لگاتی ہے تو ملک کی معیشت کیسے ترقی کرے گی؟”