کراچی میں پاراچنار کے حالات کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کے دھرنوں کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا
کراچی میں ماجدس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے کارکنوں نے پاراچنار کی کشیدہ صورتحال کے خلاف شہر کی اہم سڑکوں پر دھرنے دیے، جس کے نتیجے میں صبح کی رش کے دوران شہریوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ دھرنے جمعہ کو بھی مختلف علاقوں میں جاری رہے جس کے باعث کراچی کی اہم سڑکوں پر ٹریفک بند ہو گیا۔ اس صورت حال کو سنبھالنے کے لیے اضافی پولیس اہلکاروں اور ٹریفک پولیس کی ٹیمیں تعینات کی گئیں، اور ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑنے کا منصوبہ جاری کیا گیا۔
بند کی جانے والی سڑکوں میں ایم اے جناح روڈ، نمائش چورنگی، ابوالحسن اسفہانی روڈ سے سپر ہائی وے تک، پانچ اسٹار چورنگی، یونیورسٹی روڈ، سفاری پارک، شاہراہ فیصل اور ملیر 15 تک کے راستے شامل ہیں۔
ٹریفک پولیس کے مطابق، ایم اے جناح روڈ سے نمائش چورنگی تک ٹریفک کو پی پی چورنگی، گورمندیر، اور سولجر بازار کی طرف موڑا گیا۔ اسی طرح، پانچ اسٹار چورنگی کی مکمل بندش کے باعث ناظم آباد کے رہائشیوں کے لیے سروس روڈز سے ٹریفک کی روانی بحال کی گئی۔
ایم ڈبلیو ایم کے دھرنوں کا مقصد پاراچنار میں ہونے والی حالیہ جھڑپوں کی مذمت کرنا تھا، جن میں 130 سے زائد افراد کی جانیں ضائع ہو چکیں اور شہر میں دوائیں نہ ملنے کی وجہ سے سو سے زائد بچوں کی موت کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔
دریں اثنا، وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دھرنے دینے والوں سے اپیل کی کہ وہ شہریوں کی مشکلات میں اضافہ نہ کریں کیونکہ “کراچی اور سکھر میں سڑکوں کو بند کرنا پاراچنار کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔” انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پرامن احتجاج کی مخالف نہیں ہے، لیکن یہ اس کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو مشکلات سے بچائے۔
خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان نے بچوں کی اموات کی رپورٹس کی تردید کی ہے، اور کہا ہے کہ یہ اطلاعات درست نہیں ہیں۔