ایلون مسک اور شارک ٹینک کے سرمایہ کار کیون او لیری کے بعد، یوٹیوبر مسٹر بیسٹ نے بھی امریکہ میں ٹک ٹاک خریدنے کی بولی میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔
سی این این کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ویڈیو شیئرنگ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو 75 دنوں کی توسیع دی ہے، اور اس کے بعد دنیا کے سب سے بڑے یوٹیوبر، مسٹر بیسٹ نے ٹک ٹاک خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی۔
مسٹر بیسٹ، جن کا اصلی نام جمی ڈونلڈسن ہے، نے جنوری میں، پابندی سے پہلے، ایک مذاق کے طور پر ایکس پر لکھا تھا، “ٹھیک ہے، میں ٹک ٹاک خریدوں گا تاکہ یہ بند نہ ہو جائے۔”
لیکن ٹک ٹاک کے تیسرے نمبر کے سب سے مشہور ٹک ٹاکر، جن کے 112.6 ملین فالوورز اور 1.1 ارب لائیکس ہیں، کے وکیل نے 21 جنوری 2025 کو سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
علاوہ ازیں، مسٹر بیسٹ نے 20 جنوری 2025 کو ایک ویڈیو میں کہا، “میں ابھی ایک اجلاس سے نکلا ہوں جس میں بہت سے ارب پتی موجود تھے۔ ٹک ٹاک، ہم سنجیدہ ہیں۔ یہ میرا وکیل یہاں موجود ہے۔ ہمارے پاس آپ کے لیے ایک پیشکش تیار ہے، ہم پلیٹ فارم خریدنا چاہتے ہیں۔”
یہ پیشکش اس وقت سامنے آئی جب ٹرمپ نے حلف اٹھانے کے فوراً بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت ٹک ٹاک کو امریکی حکام کو یہ ثابت کرنے کے لیے 75 دن دیے گئے کہ یہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس پیشکش کے ساتھ ہی ٹک ٹاک کی چینی مادر کمپنی بائٹ ڈانس بھی اپنے امریکی کاروبار کو ایلون مسک کے ٹیک دیو کو بیچنے پر غور کر رہی ہے تاکہ پابندی سے بچا جا سکے، جیسا کہ وال اسٹریٹ جرنل اور بلومبرگ نے رپورٹ کیا۔
اس کے علاوہ، ایک اور نمایاں شخصیت جو ٹک ٹاک خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہے وہ شارک ٹینک امریکہ کے مشہور سرمایہ کار کیون او لیری ہیں، جنہوں نے “دی پیپل کی بولی فار ٹک ٹاک” کے نام سے ایک بولی گروپ میں شامل ہو کر ٹک ٹاک خریدنے کی پیشکش کی ہے۔