پاکستان کے سابق بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز محمد عامر نے بین الاقوامی کرکٹ سے اپنی جلد ریٹائرمنٹ کی وجوہات بتاتے ہوئے ٹیم کے انتخاب میں مبینہ تعصب اور سابق ٹیم انتظامیہ کی طرف سے بدسلوکی کا ذکر کیا۔
آنے والی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے عامر نے اپنے کیریئر کے دوران پیش آنے والے چیلنجوں، خاص طور پر کووڈ-19 کی وبا کے دوران پاکستان کے دورہ نیوزی لینڈ کے دوران پیش آنے والے چیلنجوں کو یاد کیا۔
انہوں نے کہا، “کووڈ کے دوران پاکستان نیوزی لینڈ جا رہا تھا۔ چالیس کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا، لیکن میرا نام نہیں تھا۔” انہوں نے اشارہ دیا کہ ان کا اخراج جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔
32 سالہ تیز گیند باز نے یہ بھی الزام لگایا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کو انہیں اور تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب ملک کو سائیڈ لائن کرنے کے لیے ایک ذریعہ کے طور پر استعمال کیا گیا۔ عامر کے مطابق، قومی اسکواڈ کا اعلان ٹورنامنٹ سے پہلے کیا گیا تھا تاکہ انہیں مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کرنے سے روکا جا سکے جو انہیں دوبارہ بلانے کا باعث بن سکتی تھی۔
انہوں نے کہا، “پی ایس ایل شروع ہونے والی تھی، لیکن انہوں نے ٹیم کا اعلان پہلے کر دیا تاکہ عامر اور ملک اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کریں اور انہیں ہمیں نہ لینا پڑے۔”
عامر نے سابق ہیڈ کوچ وقار یونس پر بھی تنقید کرتے ہوئے ان پر ان کے خلاف متعصبانہ فیصلے کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ 1990 کی دہائی کے کچھ کرکٹرز نے ان کے کیریئر کو پٹڑی سے اتارنے کی بھرپور کوشش کی۔
عامر نے کسی کا نام لیے بغیر کہا، “90 کی دہائی کے ایک سابق کرکٹر نے میرے کیریئر کو تباہ کرنے کی پوری کوشش کی۔”
اپنی پی ایس ایل پرفارمنس پر روشنی ڈالتے ہوئے، عامر نے کراچی کنگز کے لیے اپنے سپر اوور کو اجاگر کیا جس نے ٹیم کو فائنل تک لے جانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنی مضبوط کارکردگی کے باوجود، 1990 کی دہائی کے کوچنگ اسٹاف کے ایک سابق رکن نے انہیں اسکواڈ سے باہر رکھا، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تنقید ہوئی۔
عامر نے کہا، “ہر کوئی ان سے پوچھ رہا تھا کہ اچھی کارکردگی کے باوجود عامر نیوزی لینڈ اسکواڈ میں کیوں نہیں ہیں۔”
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ کوچ نے مبہم جواب دیتے ہوئے کہا، ‘وہ ہمارے منصوبوں میں ہے، لیکن ہمیں اسے ابھی دباؤ میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم بعد میں دیکھیں گے۔’
عامر نے ابتدائی طور پر 2020 میں انتظامیہ کی طرف سے بدسلوکی کا حوالہ دیتے ہوئے بین الاقوامی کرکٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، انہوں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 سے قبل اپنا فیصلہ واپس لے لیا اور انہیں قومی ٹیم میں واپس بلا لیا گیا۔
14 دسمبر 2024 کو، عامر نے ایک بار پھر بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، جس سے پاکستان کے ساتھ ان کے متنازعہ کیریئر کا خاتمہ ہوا۔