مائلی سائرس نے حال ہی میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ سبرینا کارپینٹر کہیں “تھکن سے چور” نہ ہو جائیں۔ 33 سالہ گریمی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ، جو 14 سال کی عمر سے ہی شو ‘ہانا مونٹانا’ کی بدولت شہرت کی بلندیوں پر ہیں، کا ماننا ہے کہ نئے اور ابھرتے ہوئے ستاروں کو باقاعدگی سے تھراپی کے سیشنز پیش کیے جانے چاہییں۔
خاص طور پر، ‘ایسپریسو’ کی ہٹ میکر کے مصروف شیڈول کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے ان کے لیے تشویش کا اظہار کیا اور ساتھ ہی اریانا گرانڈے سے ملنے والی نصیحت کا بھی ذکر کیا، جو خود بھی اپنی نوعمری میں نکلوڈیون سیریز ‘وکٹوریئس’ میں اداکاری کرتے ہوئے شہرت حاصل کر چکی ہیں۔
‘فلاورز’ کی گلوکارہ نے ‘نیویارک ٹائمز’ اخبار کو بتایا: “اریانا [گرانڈے] کہتی ہیں کہ چائلڈ ایکٹرز کے لیے تھراپی ہونی چاہیے، اور میں مکمل طور پر اس سے اتفاق کرتی ہوں۔ ہفتہ وار چیک اِن ہونا چاہیے۔”
اس بات پر کھل کر بات کرتے ہوئے کہ وہ 17 یا 18 سال کی عمر سے “مسلسل تھراپی” لے رہی ہیں، مائلی کا ماننا ہے کہ اس نے “چائلڈ اسٹار ہونے کے بارے میں میرے بہت سے احساسات کو صاف کیا ہے، اور اب مجھے اس کا زیادہ احساس نہیں ہوتا کیونکہ میں اسے اپنے اندر محسوس نہیں کرتی۔”
‘یوزڈ ٹو بی ینگ’ کی گلوکارہ نے اظہار خیال کیا: “مجھے لگتا ہے کہ واحد چیز جو مجھے محسوس ہوتی ہے وہ یہ ہے جب لوگ بہت زیادہ محنت کر رہے ہوں۔ میں سبرینا کارپینٹر سے چند بار ملی ہوں، اور جب بھی میں اسے دیکھتی ہوں تو مجھے اس سے پوچھنے کی شدید خواہش ہوتی ہے کہ کیا وہ ٹھیک ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: “میں دیکھتی ہوں کہ وہ آئرلینڈ میں پرفارم کر رہی ہے، اور پھر اگلے دن وہ کینساس میں ایک شو کر رہی ہے۔ اور میں سوچتی ہوں، ‘مجھے نہیں معلوم کہ یہ جسمانی طور پر کیسے ٹھیک ہو سکتا ہے،’ کیونکہ میں اس صورتحال میں رہ چکی ہوں۔”
مائلی سائرس نے آخر میں کہا: “میں جانتی ہوں کہ خود کو تھکا دینے کا کیا احساس ہوتا ہے، اور میں نہیں چاہتی کہ کوئی اور تھکن سے چور ہو۔”