امریکی سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن (SSA) کی سربراہ مشیل کنگ نے ایلون مسک کے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) کے ساتھ تنازعے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
NBC کے مطابق، کنگ نے اس ہفتے کے آخر میں استعفیٰ دے دیا کیونکہ انہوں نے DOGE کی طرف سے سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے حساس سرکاری ریکارڈ تک رسائی دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان، ہیریسن فیلڈز نے اس استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے بیان دیا:
“صدر ٹرمپ نے انتہائی قابل اور باصلاحیت فرینک بیسگنانو کو سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کی قیادت کے لیے نامزد کیا ہے، اور ہمیں توقع ہے کہ وہ آنے والے ہفتوں میں جلد ہی اس عہدے کے لیے تصدیق حاصل کر لیں گے۔ اس دوران، ایجنسی کی قیادت ایک تجربہ کار سوشل سیکیورٹی اینٹی-فراڈ ماہر کو بطور قائم مقام کمشنر سونپی گئی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا:
“صدر ٹرمپ ان بہترین اور قابل افراد کی تقرری کے لیے پرعزم ہیں، جو امریکی عوام کی خدمت کے لیے کام کریں، نہ کہ اس بیوروکریسی کو خوش کرنے کے لیے جو طویل عرصے سے ناکام رہی ہے۔”
تنازعہ کی وجوہات اور ردعمل
نینسی آلٹ مین، جو کہ سوشل سیکیورٹی ورکس نامی گروپ کی صدر ہیں، نے کہا کہ کنگ کو ان حساس معلومات تک رسائی نہ دینے کے باعث عہدے سے ہٹایا گیا۔
“یہ فیصلہ وائٹ ہاؤس کی طرف سے کیا گیا تھا، تاکہ ایسے شخص کو تعینات کیا جا سکے جو یہ معلومات فراہم کرنے پر راضی ہو،” آلٹ مین نے NBC کو بتایا۔
صدر ٹرمپ نے فی الحال لینڈ ڈیوڈک، جو سوشل سیکیورٹی کے اینٹی-فراڈ آفس کے منیجر ہیں، کو قائم مقام کمشنر نامزد کر دیا ہے۔