9 مئی 2023 کو ملک میں اہم فوجی تنصیبات پر حملوں کے واقعات پیش آئے، جن میں لاہور کا جناح ہاؤس، راولپنڈی کا جی ایچ کیو، اور دیگر حساس مقامات شامل تھے۔ ان حملوں کے بعد، ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔ فوجی عدالتوں نے 25 افراد کو مختلف مدت کی سخت قید کی سزائیں سنائیں، جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
- 10 سال قید: جناح ہاؤس حملے میں ملوث جان محمد خان، محمد عمران محبوب، علی افتخار، ضیاء الرحمن، عبدالحادی، علی شان، داؤد خان؛ جی ایچ کیو حملے میں ملوث راجہ محمد احسان، عمر فاروق؛ پنجاب رجمنٹل سنٹر مردان حملے میں ملوث رحمت اللہ، عدنان احمد، شاکر اللہ؛ اور پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث انور خان، بابر جمال۔
- 9 سال قید: بنوں کینٹ حملے میں ملوث محمد آفاق خان۔
- 7 سال قید: چکدرہ فورٹ حملے میں ملوث داؤد خان۔
- 6 سال قید: جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد حاشر خان، فہیم حیدر۔
- 4 سال قید: ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث زاہد خان؛ جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد عاشق خان۔
- 3 سال قید: ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث خرم شہزاد۔
- 2 سال قید: پنجاب رجمنٹل سنٹر مردان حملے میں ملوث یاسر نواز۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق، تمام مجرموں کو آئین اور قانون کے تحت اپیل کا حق حاصل ہے۔ مزید افراد کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے، اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔