مارک زکربرگ نے ایک داخلی کمپنی میٹنگ کے دوران اس وقت اپنی ناراضگی کا اظہار کیا جب کمپنی کے اندر سے خفیہ معلومات لیک ہو گئیں۔
لیکن دلچسپ طور پر، ان کی اپنی گفتگو بھی میڈیا میں لیک ہو گئی۔
رپورٹس کے مطابق، زکربرگ نے “آل ہینڈز” میٹنگ میں کہا، “ہم کوشش کرتے ہیں کہ سب کے ساتھ کھل کر بات کریں، اور پھر میری ہر بات لیک ہو جاتی ہے۔ یہ بہت برا لگتا ہے۔”
اس صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے، میٹا کے چیف انفارمیشن سیکیورٹی آفیسر، گائے روزن نے 70,000 سے زائد ملازمین کو سخت انتباہ جاری کیا، جیسا کہ میل آن لائن نے رپورٹ کیا۔
انہوں نے ایک داخلی میمو میں واضح کیا، جو خود بھی لیک ہو گیا، کہ کمپنی اس معاملے کو “سنجیدگی” سے لے رہی ہے اور جو کوئی بھی خفیہ معلومات شیئر کرتا پایا گیا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
روزن نے مزید کہا، “ہماری ٹیموں کا حوصلہ متاثر ہوتا ہے اور ہم اپنا قیمتی وقت ضائع کرتے ہیں، جو ہمارے پروڈکٹس اور اہداف کے حصول پر لگنا چاہیے۔”
ایک گھنٹے طویل میٹنگ کے دوران، میٹا کے سی ای او نے کمپنی کے مستقبل کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ سال مصنوعی ذہانت، ڈیٹا سینٹرز اور ورچوئل میٹاورس میں اہم پیشرفت کے لیے فیصلہ کن ہوگا۔
زکربرگ کو اس سے قبل بھی داخلی معلومات کے افشاء کا سامنا کرنا پڑا ہے، خاص طور پر جب انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی جیت کے بعد میٹا کو ان کے نظریات کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کی۔
میٹا نے ٹرمپ کے خلاف دائر مقدمہ نمٹانے کے لیے $25 ملین ادا کرنے پر بھی اتفاق کیا، جو ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس معطل کیے جانے کے بعد درج ہوا تھا۔
اگرچہ میٹا اندرونی معلومات کو محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن یہ واضح نہیں کہ وہ جو نئے اقدامات کر رہا ہے، وہ مستقبل میں معلومات کے لیک ہونے کو روکنے میں کامیاب ہوں گے یا نہیں۔