لاس اینجلس کے جنگلاتی آگ نے ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات کو انخلا پر مجبور کردیا

لاس اینجلس کے جنگلاتی آگ نے ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات کو انخلا پر مجبور کردیا


لاس اینجلس میں ایک تباہ کن جنگلاتی آگ نے ہزاروں رہائشیوں کو، جن میں کئی ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات بھی شامل ہیں، اپنے گھروں سے فرار ہونے پر مجبور کر دیا ہے کیونکہ آگ بے قابو ہو کر پھیل رہی ہے۔

پیسفک پیلیسیڈز محلہ، جو اپنے خوبصورت ساحلی مناظرات اور مشہور شخصیات کی رہائش کے لیے جانا جاتا ہے، اس جنگلاتی آگ سے شدید متاثر ہوا ہے جس نے تقریباً 12,000 ایکڑ (4,856 ہیکٹر) رقبے کو جلا دیا ہے۔

جن مشہور شخصیات کو اس آگ کا سامنا کرنا پڑا ان میں اداکارہ اور صحافی ماریا شریور، اداکار جیمی لی کرٹس، گلوکارہ مینڈی مور اور اداکار جیمز ووڈز شامل ہیں۔ شریور، جو کیلیفورنیا کی سابق خاتون اول ہیں، نے سوشل میڈیا پر اپنی غم و غصہ کا اظہار کیا، کہا، “دل دہلا دینے والی، تباہ کن، یقین سے باہر۔ سب کچھ ختم ہو گیا۔ ہمارا محلہ، ہمارے ریسٹورانٹس۔”

اداکار جیمز ووڈز نے اپنی فیملی کے ساتھ انخلا کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ منظر ایک تباہ کن آگ کا تھا۔ “ہم بالکل اسی مقام پر تھے جہاں آگ نے آغاز کیا تھا، ہمارے ارد گرد ہر گھر میں آگ لگی ہوئی تھی۔”

مضبوط اور خشک ہواؤں کی وجہ سے یہ جنگلاتی آگ انتہائی غیر متوقع اور خطرناک صورتحال پیدا کر رہی ہے۔ پیسفک پیلیسیڈز کی تنگ اور پیچیدہ گلیوں کی وجہ سے ہزاروں افراد کی انخلا میں تاخیر ہوئی۔ اداکار ہنری ونکلر نے سوشل میڈیا پر کہا کہ یہ صورتحال “مفصل” ہے، اور گھروں کے تباہ ہونے پر غم کا اظہار کیا۔

آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ جیمی لی کرٹس نے بھی سوشل میڈیا پر اپنے خوف کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اگرچہ وہ محفوظ ہیں، لیکن ان کی کمیونٹی خطرے میں ہے۔ “میری کمیونٹی اور شاید میرا گھر جل رہا ہے۔” کرٹس نے انسٹاگرام پر لکھا۔

مینڈی مور، جو ٹی وی شو “تھِس از اس” میں کام کر چکی ہیں، نے بھی انسٹاگرام پر اپنی پریشانی کا اظہار کیا، اور لکھا کہ وہ اور ان کی فیملی نے انخلا کر لیا ہے کیونکہ آگ ان کے قریب پہنچ چکی تھی۔ “تباہی اور نقصان کے لیے دل بہت دکھتا ہے، پتہ نہیں ہمارا گھر بچا یا نہیں،” اس نے لکھا۔

پیسفک پیلیسیڈز، جو کہ ایک امیر علاقے کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہاں گھروں کی اوسط قیمت 4.5 ملین ڈالر ہے، بحر پیسیفک اور سانٹا مونیکا پہاڑوں کے درمیان واقع ہے۔ اس علاقے میں گٹی ولا، لاس اینجلس کا ایک مشہور میوزیم بھی ہے۔

جنگلاتی آگ کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی ہالی ووڈ کے کئی ٹی وی شوز اور فلموں کی پروڈکشن روک دی گئی، جن میں “جیمی کمل لائیو” اور “گریز ایناٹومی” شامل ہیں۔ پاسادینا اور قریبی علاقوں میں فلم کی اجازتیں بھی آگ کے حکام کی درخواست پر منسوخ کی گئیں۔ کریٹکس چوائس ایوارڈز اور برٹش اکیڈمی آف فلم اینڈ ٹیلی ویژن آرٹس (BAFTA) ٹی پارٹی بھی منسوخ کر دی گئیں، اور کئی فلموں کی پریمیئرز، جن میں جینیفر لوپیز کی “ان اسٹاپ ایبل” بھی شامل ہے، کو ملتوی کر دیا گیا۔

گورنر گیون نیوزم نے ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے اور حکام نے خبردار کیا ہے کہ آگ کی صورتحال انتہائی غیر متوقع ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسکرین ایکٹرز گلڈ ایوارڈز نے اپنے لائیو نامزدگیوں کا اعلان منسوخ کر دیا، اور شہر حکام نے ہالی ووڈ کے مشہور نشان تک عوامی رسائی کو بند کر دیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں