لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں اضافہ، بھارتی ڈرون مار گرایا گیا، شہری شہید


جمعہ کی صبح سویرے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر اس وقت کشیدگی بڑھ گئی جب پاک فوج نے سماہنی، آزاد جموں و کشمیر کے باغسر سیکٹر میں ایک بھارتی کواڈ کاپٹر مار گرایا، جبکہ بھارتی فوج نے خطے کے متعدد سیکٹرز میں شدید اور بلا اشتعال گولہ باری کی۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، بھارتی جاسوسی ڈرون کو باغسر کے علاقے میں تقریباً 3:15 بجے نشانہ بنا کر مار گرایا گیا۔

باغ اور ہجیرہ میں شہری ہلاک اور زخمی

جمعہ کی صبح سویرے، بھارتی فوج نے مبینہ طور پر باغ ضلع کے گاؤں چوکی کوٹری میں بلا اشتعال گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں 22 سالہ شہری اسامہ عشرت شہید اور ان کی دو بہنیں زخمی ہو گئیں۔ مقامی ذرائع نے تصدیق کی کہ المناک طور پر اسامہ کی شادی صرف 10 دن قبل ہوئی تھی۔

ضلع پونچھ کے قصبے ہجیرہ میں بھارتی فائرنگ سے تین شہری زخمی ہو گئے۔ ہجیرہ کے اسسٹنٹ کمشنر نے تصدیق کی کہ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گولہ باری سے کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا اور رہائشیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

اطلاعات کے مطابق ہجیرہ شہر کے کچھ حصوں میں میزائل بھی گرے اور مادھوپور اور حویلی سیکٹرز میں بھی گولہ باری جاری رہی، تاہم ان علاقوں میں تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ حکام نے ایمرجنسی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ گھروں کے اندر رہیں۔

پاک فوج کا بھرپور جواب

ایک سخت جوابی کارروائی میں، پاک فوج نے ایل او سی کے ساتھ بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جسے سیکیورٹی ذرائع نے “مناسب جواب” قرار دیا۔ بھارتی فوج نے سرحد کی اس جانب پانڈو اور حاجی پیر سیکٹرز پر گولہ باری اور فائرنگ کی، جس کے جواب میں پاکستانی فوج نے مبینہ طور پر نانگا ٹیک میں بھارتی فوج کی جھنڈا زیارت پوسٹ اور بٹالین ہیڈ کوارٹرز کو تباہ کر دیا۔

سیکیورٹی حکام کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کی درست نشانے بازی سے بھارتی جانب بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔ حاجی پیر سیکٹر میں جوابی کارروائی کے دوران کئی بھارتی چیک پوسٹوں کو بھی غیر فعال کر دیا گیا۔

ایک سیکیورٹی ذریعے نے کہا، “پاک فوج بھارتی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دے رہی ہے،” اور ملکی خودمختاری اور شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔

نیلم ویلی میں تیسرے روز بھی بھارتی جارحیت

لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کشیدگی اس وقت مزید بڑھ گئی جب بھارتی فوج نے جمعہ کو تیسرے روز بھی آزاد جموں و کشمیر کی نیلم ویلی میں بلا اشتعال جارحیت جاری رکھی، جس میں متعدد سیکٹرز میں شہری آبادیوں کو شدید گولہ باری اور فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

مقامی انتظامیہ اور سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، بھارتی فوج نے اچانک شاہکوٹ، جورا، اٹھمقام، دودنیال، شاردہ، کیل، ہیلمت اور گریز ویلی – جو کہ دلکش نیلم ویلی کے گنجان آباد علاقے ہیں – میں دن کے اوائل میں فائرنگ اور مارٹر گولہ باری شروع کر دی۔

حکام نے تصدیق کی کہ بھارتی فوج نے جان بوجھ کر شاہکوٹ، اٹھمقام، شاردہ، کیل اور کنڈل شاہی میں شہری بستیوں کو نشانہ بنایا۔ سب سے زیادہ سنگین اثر اپر کیل میں محسوس ہوا، جہاں گولہ باری کے نتیجے میں ایک نوجوان شدید زخمی ہو گیا۔ اس کے علاوہ، علاقے میں نادرا کے دفتر کی عمارت کو مارٹر گولوں سے ٹکرانے کے بعد شدید نقصان پہنچا۔

جارحیت کے جواب میں، پاک فوج نے پوری قوت کے ساتھ جوابی کارروائی کی، تمام متاثرہ سیکٹرز سے فائرنگ کی اور کئی بھارتی پوزیشنوں کو مؤثر طریقے سے خاموش کرا دیا۔ ایک فوجی ذریعے نے کہا، “پاک فوج بھارتی فائرنگ کا مناسب اور بروقت جواب دے رہی ہے۔”

سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری نے رہائشیوں میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال (ڈی ایچ کیو) اٹھمقام اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کیل میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، جہاں طبی ٹیموں کو زخمیوں کے علاج کے لیے ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

شدید گولہ باری کے بعد، حکام نے مزید شہری ہلاکتوں سے بچنے کے لیے احتیاطی تدبیر کے طور پر نیلم ویلی میں مکمل بلیک آؤٹ نافذ کر دیا۔ نقصانات کا تخمینہ لگانے کا کام جاری ہے، لیکن ابتدائی اطلاعات سے رہائشی علاقوں میں بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر کے نقصانات کا پتہ چلتا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں