لاہور کی تاریخی مسالہ مارکیٹ کی بحالی کا منصوبہ

لاہور کی تاریخی مسالہ مارکیٹ کی بحالی کا منصوبہ


والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی (ڈبلیو سی ایل اے) نے آغا خان کلچرل سروس پاکستان (اے کے سی ایس-پی) کے ساتھ لاہور کی تاریخی مسالہ مارکیٹ کی منتخب عمارتوں کی بحالی کے لیے ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

اکبری دروازے کے قریب واقع یہ مارکیٹ ایشیا کی سب سے بڑی مسالہ مارکیٹوں میں شمار ہوتی ہے۔ مغل بادشاہ اکبر کے نام پر رکھی گئی یہ تھوک کی مارکیٹ تقریباً 500 سال پرانی ہے اور مختلف اقسام کے سیکڑوں مسالوں کی تجارت کا ایک قدیم مرکز ہے۔

اس موقع پر ڈبلیو سی ایل اے کے ڈائریکٹر جنرل کامران لاشاری نے شہر کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا، “ہم اے کے سی ایس-پی کے ساتھ اپنی شراکت داری کو جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔ اس شراکت داری کے ذریعے ہم لاہور کے کئی تاریخی مقامات کے تحفظ میں اہم سنگ میل عبور کر چکے ہیں۔”

اجلاس کے دوران مراکش اور ترکی کی قدیم مسالہ مارکیٹوں کے مطالعاتی کیسز کو مجوزہ منصوبے کے لیے بطور حوالہ پیش کیا گیا۔

اے کے سی ایس-پی کے سی ای او توصیف احمد نے کہا کہ ڈبلیو سی ایل اے کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری نے بحالی کے ہموار عمل کو ممکن بنایا، جس میں ماہر کاریگر، فنکار اور معمار شامل تھے۔

انہوں نے کہا، “مسالہ مارکیٹ لاہور کی تاریخی دیواروں کے اندر ایک مقبول اور متحرک جگہ ہے جہاں روزانہ ہزاروں لوگ آتے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے تحت مارکیٹ کو اس کی قدیم شان و شوکت میں بحال کیا جائے گا تاکہ سیاح اور مقامی رہائشی اس تاریخی مقام کو اس کے مکمل حسن کے ساتھ دیکھ سکیں۔

تقریباً دو دہائیوں سے ڈبلیو سی ایل اے اور اے کے سی ایس-پی نے لاہور کے تاریخی مقامات جیسے لاہور قلعہ، شاہی حمام اور وزیر خان مسجد کی بحالی کے لیے مشترکہ کوششیں کی ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں