کرم میں جنگ بندی میں توسیع، جھڑپیں جاری

کرم میں جنگ بندی میں توسیع، جھڑپیں جاری


کرم: کرم قبائلی ضلع میں متحارب گروہوں نے بدھ کے روز جنگ بندی میں مزید 10 دن کی توسیع پر اتفاق کیا، حالانکہ علاقے میں وقفے وقفے سے جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ یہ جنگ بندی 30 نومبر کو ختم ہونے والی تھی، تاہم علزئی میں جرگے کے دوران ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود نے معاہدے کی تصدیق کی۔

اہم نکات

معاہدے کے تحت دونوں فریق جمعرات کو اپنی خندقیں خالی کریں گے، جن پر فوج اور نیم فوجی دستے قبضہ کریں گے۔ جنگ بندی کے دوران فریقین لاشوں اور مغویوں کا تبادلہ بھی کریں گے۔

جھڑپوں کا تسلسل

اس معاہدے کے باوجود باغان، علزئی، پریچ خیل، خر کلی، مقبل، کنج علزئی، پیواڑ اور ٹیری منگل جیسے علاقوں میں وقفے وقفے سے جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ یہ جھڑپیں 21 نومبر کو گاڑیوں کے قافلے پر ہلاکت خیز حملے کے بعد شروع ہوئیں، جس میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے۔

حکومتی ردعمل

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور نے جنگ بندی میں توسیع کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے پشتون روایات کے مطابق مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کی اہمیت پر زور دیا۔

امن و امان کی صورتحال کے جائزے کے لیے ہونے والے اجلاس میں چیف سیکرٹری ندیم اسلم چودھری اور آئی جی پولیس اختر حیات خان سمیت دیگر سینئر حکام نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی۔ حکام نے تصدیق کی کہ جنگ بندی کے دوران تنازع کے حل کے لیے مذاکرات جاری ہیں، اور جھڑپوں سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے حکام کو نقصانات کا تخمینہ جلد از جلد مکمل کرنے اور متاثرہ خاندانوں کو فوری مالی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے پائیدار امن کی بحالی کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام ممکنہ اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔


اپنا تبصرہ لکھیں