کرم کے ڈپٹی کمشنر فائرنگ میں زخمی، امن کی کوششیں مشکلات کا شکار

کرم کے ڈپٹی کمشنر فائرنگ میں زخمی، امن کی کوششیں مشکلات کا شکار


کرم، خیبر پختونخوا: کرم کے علاقے باغان میں فائرنگ کے ایک تازہ واقعے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود زخمی ہوگئے، جبکہ دیگر چھ افراد، جن میں ایک فرنٹیئر کانسٹیبلری اہلکار، ایک پولیس اہلکار، اور چار شہری شامل ہیں، بھی زخمی ہوئے۔

ضلع انتظامیہ کے مطابق، یہ واقعہ حالیہ امن معاہدے کے چند روز بعد پیش آیا، جو 50 دنوں کی طویل مذاکرات کے بعد طے پایا تھا۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا، اور ڈپٹی کمشنر کو مزید علاج کے لیے پشاور بھیجا گیا۔

کوہاٹ کے ریجنل پولیس آفیسر عباس مجید مروت کے مطابق، یہ فائرنگ نامعلوم افراد نے کی، اور واقعے کے بعد علاقے میں مشتبہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔

امن معاہدے کے مطابق، متحارب قبائل نے ہتھیار حکومت کے حوالے کرنے اور مورچوں کو ختم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ لیکن اس فائرنگ نے ان امن کوششوں کو نقصان پہنچایا، جس کی مختلف اعلیٰ حکام نے شدید مذمت کی۔

صدر آصف علی زرداری، وزیرِاعظم شہباز شریف، اور وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے واقعے کو سازش قرار دیتے ہوئے امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کہا۔ خیبر پختونخوا کے گورنر اور وزیراعلیٰ نے بھی واقعے کی مذمت کی اور مجرموں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔


اپنا تبصرہ لکھیں